- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
بھارت میں 42 مسلمانوں کے اغوا اور قتل میں ملوث 16 پولیس اہلکار بری
نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں سے ناانصافی اور من پسند انصاف کی فراہمی کا ایک اور مظاہرہ دیکھنے میں آیا ہے۔
دارالحکومت دہلی کی ایک عدالت نے میرٹھ کے علاقے ہاشم پورہ میں 42مسلمان نوجوانوں کے قتل کیس میں 16پولیس والوں کو بری کردیا ہے۔ اہلکاروں پر 1987میں مذہبی فسادات کے دوران 42مسلمان نوجوانوں کواغوا کر کے قتل کرنے کاالزام تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ استغاثہ کی جانب سے ملزمان کے خلاف ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے جاسکے۔ 1987میں میرٹھ مذہبی فسادات کی زدمیں تھااور الزام یہ تھاکہ صوبائی مسلح کانسٹیبلری (پی اے سی) کی 41ویں بٹالین کے ایک دستے نے میرٹھ کے ہاشم پورہ محلے سے مسلمان نوجوانوں کوان کے گھروں سے نکالااور ٹرکوں میں بٹھاکر ساتھ لے گئے۔ اس کے بعدان نوجوانوں کی لاشیں میرٹھ سے تقریباً 50کلومیٹر دور مرادنگر میں ایک نہرسے ملیں۔
واقعے میں زندہ بچ جانے والے ایک نوجوان ذوالفقارناصر نے عدالت میں بیان دیا تھاکہ پی اے سی کے اہلکار تقریباً 45لوگوں کوٹرک میں بٹھا کرلے گئے تھے۔ مرادنگر کے قریب ہمیں ٹرک سے اتاراگیا اور 2لوگوں کو میرے سامنے گولی ماردی گئی۔ میرا نمبر تیسرا تھا تاہم گولی میرے ہاتھ میں لگی اورمیں بچ گیا۔ پی اے سی کے اہلکاروں نے مردہ سمجھ کرنہرمیں پھینک دیا۔ بعد میں ذوالفقارناصر نے سابق وزیراعظم چندرشیکھر کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں واقعے کی تمام تفصیلات بیان کی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔