ورلڈکپ فائنل کھیلنے کے لیے کیوی ٹیم کو’گھر‘ سے باہر نکلنا پڑگیا

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 26 مارچ 2015
یقین ہے کہ اس ایونٹ کا آخری میچ بھی جیت کر ویٹوری کو بہترین انداز میں الوداع کہیں گے، برینڈن میک کولم۔ فوٹو : فائل

یقین ہے کہ اس ایونٹ کا آخری میچ بھی جیت کر ویٹوری کو بہترین انداز میں الوداع کہیں گے، برینڈن میک کولم۔ فوٹو : فائل

میلبورن:  ورلڈ کپ میں کیویز کا اصل آزمائش کا وقت قریب آگیا، ایونٹ میں پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو ’گھر‘ سے باہر نکلنا پڑا ہے، فائنل کھیلنے کیلیے میلبورن پہنچ گئی، ڈینیئل ویٹوری نے بھی ایونٹ کے بعد ریٹائرمنٹ کی تصدیق کردی۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی ٹیم نے رواں ورلڈ کپ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی، پہلی بار اسے میگا ایونٹ کا ٹرافی میچ کھیلنا نصیب ہورہا ہے، اب تک ٹیم نے اس ٹورنامنٹ میں اپنے تمام آٹھوں میچز جیتے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام کامیابیاں اپنے ہی ملک میں حاصل ہوئیں۔

شریک میزبان آسٹریلیا کو بھی پول اسٹیج میں اس سے مقابلے کیلیے نیوزی لینڈ ہی آنا پڑا تھا۔ کیویز نے خود کو گھر کا شیر تو ثابت کردیا مگر اب اس کی اصل آزمائش اتوار کو دیار غیر یعنی میلبورن میں شیڈول فائنل میں ہوگی، جنوبی افریقہ کو انتہائی سنسنی خیز سیمی فائنل میں زیر کرنے کے بعد کیوی ٹیم اب میلبورن میں ڈیرے ڈال چکی ہے۔

اسپنر ڈینیئل ویٹوری کا یہ آخری مقابلہ ہوگا، انھوں نے اس کی تصدیق بھی کردی ہے، سابق کپتان نے کہا کہ یہ یقینی ہے کہ میں نیوزی لینڈ کی جانب سے اپنا آخری ایک روزہ میچ کھیلنے والا ہوں۔ یاد رہے کہ 36 سالہ ویٹوری اتوار کو295 ویں ون ڈے انٹرنیشنل میں حصہ لیں گے، انھوں نے اس طرز میں ڈیبیو1997 میں سری لنکا کے خلاف صرف 18 برس کی عمر میں کیا تھا۔

اس دوران 305 وکٹیں لینے کے ساتھ 2200 سے زیادہ رنز بنائے، انھیں نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

کپتان برینڈن میک کولم فائنل میں کامیابی کے ساتھ ویٹوری کو شایان شان انداز میں رخصت کرنا چاہتے ہیں، انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے میچ کے آخر میں ویٹوری وکٹ پر موجود تھے اور وہ یہ لمحات کبھی نہیں بھول پائیں گے، مجھے یقین ہے کہ ہم اس ایونٹ کا اپنا آخری میچ بھی جیت کر ویٹوری کو بہترین انداز میں الوداع کہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔