- شام؛ ایئرپورٹ کے نزدیک اسرائیل کے فضائی حملوں میں 42 افراد جاں بحق
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید مضبوط
- پی ٹی آئی قانونی ٹیم کا چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق سے استعفی کا مطالبہ
- اہم چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا، جوبائیڈن کا وزیراعظم کو خط
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ ہوگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ 60 فیصد تک کم ہوگئی ہے، قائم علی شاہ
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کسی جماعت نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے اور اس کے ذریعے شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 60 فیصد تک کمی لائی جاچکی ہے۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ شہر میں آپریشن کی اشد ضرورت تھی جس کے لئے ہم نے اپنی ہی فورسز پر انحصار کیا اور اسے سہولیات فراہم کیں، صوبے میں امن کے لئے مشترکہ پالیسی بنائی گئی جس پر ہم نے عملدرآمد کیا اور وفاقی حکومت نے اس میں ہماری مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتا خوری اور دہشت گردی کو ختم کرنا ٹاسک تھا جس کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ 60 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کسی جماعت نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے، آپریشن کے حوالے سے ہر 15 دن بعد امن و امان کا اجلاس طلب کیا جاتا ہے جس میں پولیس، رینجرز اور ایجنسی کے نمایندے شریک ہوتے ہیں، صوبے میں اغوا برائے تاوان کی واردات کا ایک سال سے کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، اغوا برائے تاوان کے چند کیسز ہیں جو ایک سال سے زائد پرانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون کے ذریعے گواہوں کو تحفظ فراہم کیا، ملزمان کا عدالت سے زیادہ سے زیادہ ریمانڈ 14 دن تھا جسے آئینی ترمیم کرکے 90 روز تک کیا جب کہ پولیس کو سہولتیں دینے کے لئے بجٹ سے کٹوتی کرکے پیسے دیئے۔
ملٹری کورٹس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے مشاورت صوبے کی لیگل ایڈ کمیٹی کر رہی ہے اور اب تک 64 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔