- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پولیس وردی پہن لی
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ 60 فیصد تک کم ہوگئی ہے، قائم علی شاہ
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی آپریشن کسی جماعت نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے اور اس کے ذریعے شہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 60 فیصد تک کمی لائی جاچکی ہے۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ شہر میں آپریشن کی اشد ضرورت تھی جس کے لئے ہم نے اپنی ہی فورسز پر انحصار کیا اور اسے سہولیات فراہم کیں، صوبے میں امن کے لئے مشترکہ پالیسی بنائی گئی جس پر ہم نے عملدرآمد کیا اور وفاقی حکومت نے اس میں ہماری مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں پولیس اور رینجرز کے مشترکہ آپریشن کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتا خوری اور دہشت گردی کو ختم کرنا ٹاسک تھا جس کے اچھے نتائج سامنے آرہے ہیں اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ 60 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کسی جماعت نہیں بلکہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہے، آپریشن کے حوالے سے ہر 15 دن بعد امن و امان کا اجلاس طلب کیا جاتا ہے جس میں پولیس، رینجرز اور ایجنسی کے نمایندے شریک ہوتے ہیں، صوبے میں اغوا برائے تاوان کی واردات کا ایک سال سے کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، اغوا برائے تاوان کے چند کیسز ہیں جو ایک سال سے زائد پرانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قانون کے ذریعے گواہوں کو تحفظ فراہم کیا، ملزمان کا عدالت سے زیادہ سے زیادہ ریمانڈ 14 دن تھا جسے آئینی ترمیم کرکے 90 روز تک کیا جب کہ پولیس کو سہولتیں دینے کے لئے بجٹ سے کٹوتی کرکے پیسے دیئے۔
ملٹری کورٹس کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے مشاورت صوبے کی لیگل ایڈ کمیٹی کر رہی ہے اور اب تک 64 مقدمات فوجی عدالتوں میں بھیجے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔