آسیان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر تجارت

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 27 مارچ 2015
انڈونیشیا کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کو آزاد تجارتی معاہدے میں بدلنا چاہتے ہیں،خرم دستگیر۔ فوٹو: فائل

انڈونیشیا کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کو آزاد تجارتی معاہدے میں بدلنا چاہتے ہیں،خرم دستگیر۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں مزید تجارتی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی کامیاب پالیسیوں کی بدولت پاکستانی معیشت مشکل حالات سے نکل آئی ہے، بیرونی سرمایہ کاروں نے پاکستان کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، انڈونیشیا کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کو آزاد تجارتی معاہدے میں بدلنا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان 2ارب ڈالر کی تجارت کو دگنا کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے پاکستان میں متعین انڈونیشی سفیر برہان محمد سے ملاقات کے دوران کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت تجارت مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان سے بھی آزاد تجارتی معاہدے کی خواہاں ہے جس پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا، اس سال لیے جانے والے تجارتی اقدامات سے ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہو گا۔ وفاقی وزیر نے دونوں ممالک کے تاجروں کے لیے ویزے کے عمل کو آسان بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر انڈونیشیا کے سفیر نے وفاقی وزیر کو کراچی میں کامیاب ایکسپو کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور بتایا کہ ایکسپو میں انڈونیشیا کی 25بڑی کاروباری کمپنیوں نے شرکت کی جس سے پاک انڈونیشیا تجارت میں اضافہ متوقع ہے۔ انھوں نے کہا کہ انڈونیشیا پاکستان سے چاول، گوشت، پھل خصوصاً آم کی برآمدات میں اضافہ چاہتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔