- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- پختونخوا کو انسداددہشت گردی کیلیے اربوں روپے دیے، کہاں گئے؟ وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
- الیکشن سے پہلے امن و امان کو دیکھا جائے، گورنر کے پی کا الیکشن کمیشن کو خط
- سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم ہونیوالے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
- عمران خان نے مبینہ بیٹی ٹیریان کو چھپانے کے کیس میں جواب جمع کرادیا
- لاہور میں ریسٹورنٹس رات 11 بجے تک کھولنے کی اجازت
- شاہد خاقان عباسی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دینے کی تردید کردی
- بنگلہ دیش پریمئیر لیگ؛ کون سے پاکستانی کرکٹرز کو لیگ کھیلنے کی اجازت مل گئی؟
- گردشی قرضے سے جان چھڑانے کیلیے نیا غیرحقیقت پسندانہ منصوبہ
ون ڈے قیادت ، کوچ نے اپنا ووٹ اظہر کے پلڑے میں ڈال دیا

وقار یونس نے سلیکشن کمیٹی کی سربراہی کیلیے انضمام، راشد اور وسیم باری کے نام دیے ہیں، ذرائع۔ فوٹو: فائل
لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے چیئرمین پی سی بی کو قیادت اور سلیکشن کمیٹی کے حوالے سے اپنی رائے سے آگاہ کردیا، دونوں کی گذشتہ روز فون پر بات چیت ہوئی۔
ذرائع نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ چیف کوچ نے قیادت کیلیے اپنا ووٹ اظہرعلی کے پلڑے میں ڈال دیا جبکہ سلیکشن کمیٹی کی سربراہی کیلیے انضمام الحق، راشد لطیف اور وسیم باری کے نام دیے ہیں۔
یاد رہے کہ میگاایونٹ میں ناقص کارکردگی کے باعث شہریار خان سلیکشن کمیٹی کی تبدیلی کا عندیہ بھی دے چکے ہیں، نئے چیف سلیکٹر کیلیے سابق کرکٹرز وسیم باری، محسن خان اور اقبال قاسم کے نام زیرغور ہیں۔
ذرائع کے مطابق وقار یونس نے اپنی رپورٹ میں احمد شہزاد، عمر اکمل اور محمد حفیظ کے رویوں پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے بورڈ کو تجویز پیش کی کہ تینوں کو اس حوالے سے وارننگ دی جائے،انھوں نے کہاکہ عمر اکمل کو ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلی بخش کارکردگی دکھانے تک ٹیم کا حصہ نہ بنایا جائے۔
واضح رہے کہ نوجوان بیٹسمین کی ورلڈ کپ میں کارکردگی انتہائی ناقص رہی اور وہ 7 اننگز میں صرف 164 رنز بنا سکے،ان کا سب سے زیادہ اسکور 59 رنز رہا۔ اظہر علی قومی ون ڈے ٹیم کے مستقل رکن نہیں، انھیں میگا ایونٹ کیلیے اسکواڈ میں بھی شامل نہیں کیا گیا تھا۔
نوجوان بیٹسمین نے اپنا آخری ایک روزہ میچ 2013 میں کولکتہ کے مقام پر بھارت کیخلاف کھیلا تھا لیکن اس کے بعد سے محدود اوورز کے کسی میچ میں ایکشن میں نظر نہیں آئے،اظہر قومی ٹیسٹ ٹیم کے مستقل رکن ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔