کرکٹ میں ’’فینسی فکسنگ‘‘ کی وبا پھر پھوٹ پڑی

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 28 مارچ 2015
اسپاٹ فکسنگ کرنے والے کرکٹرز کو دوبارہ قومی کرکٹ میں واپس لانا بے وقوفی ہوگی، راشد لطیف ۔  فوٹو : فائل

اسپاٹ فکسنگ کرنے والے کرکٹرز کو دوبارہ قومی کرکٹ میں واپس لانا بے وقوفی ہوگی، راشد لطیف ۔ فوٹو : فائل

 کراچی: انٹرنیشنل کرکٹ میں ’’فینسی فکسنگ‘‘ کی وبا پھر سے پھوٹ پڑی، سابق پاکستانی کپتان راشد لطیف نے دعویٰ کیاکہ نہ صرف پاکستان کے ڈومیسٹک مقابلوں بلکہ عالمی سطح پر بھی ایسا ہی ہورہا ہے۔

سابق وکٹ کیپر کے خیال میں 2010 میں اسپاٹ فکسنگ کرنے والے کرکٹرز کو دوبارہ قومی کرکٹ میں واپس لانا بے وقوفی ہوگی، میڈیا کی تنقید برداشت نہ کرکے مصباح الحق نے ثابت کر دیا کہ وہ بزدل کپتان ہیں،اچھا انسان اور کھلاڑی ہونے کے ناطے انھیں بہادر بننا چاہیے، انھوں نے ان خیالات کا اظہار ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’جوش جگا دے‘‘ میں کیا، ماضی میں فینسی فکسنگ کے حوالے سے آئی سی سی کو کھلا خط تحریر کرکے متنبہ کرنے والے راشد لطیف نے کہاکہ میچز کے ابتدائی10 اوورز میں فینسی فکسنگ ہورہی ہے، ڈومیسٹک کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔

میں یہ بات ثابت کرنے کے لیے بھی تیار ہوں۔ ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ مصباح الحق نے اپنی پریس کانفرنس میں صرف ایک سابق ٹیسٹ کرکٹر کو نام لے کر سخت تنقید کا نشانہ بنایا، مگر نکتہ چینی کرنے والے دیگر موجودہ و سابق پلیئرز شعیب ملک، عبدالقادر اور محمد یوسف کے خلاف کچھ نہ کہا،میڈیا سے ڈرنا ان کی غلط سوچ ہے۔

مستقبل میں کامیابیوں کے لیے انھیں بہادر بنناہوگا، مصباح نے یہ بھی غلط کہا کہ بطورکپتان ان کی بات نہیں سنی جاتی،انھیں چاہیے کہ ورلڈکپ میں شکست کی وجوہات بیان کریں، راشد لطیف نے کہا کہ بورڈ کے ہیڈ کوارٹرز میں بیٹھ کر کچھ باتیں چھپائی جارہی ہیں، مصباح سے یہ الفاظ ادا کرائے گئے، میڈیا کی تنقید برداشت نہ کرنے والے کو قومی ٹیم کی قیادت کا حق نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔