امرا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے ریکارڈ کی چھان بین شروع

ارشاد انصاری  ہفتہ 28 مارچ 2015
1لاکھ سے زائد افراد کو نوٹس بھی جاری کیے جا چکے ہیں، سینئر افسر ایف بی آر۔ فوٹو: فائل

1لاکھ سے زائد افراد کو نوٹس بھی جاری کیے جا چکے ہیں، سینئر افسر ایف بی آر۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے امیر ترین لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ڈاکٹرز، انجینئرز،ایس این جی پی ایل سمیت دیگر اداروں سے حاصل کردہ ریکارڈ کی چھان بین شروع کردی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ماتحت ادارے براڈننگ آف ٹیکس بیس کو ملک کے بڑے شہروں کی موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹیز سے 7 لاکھ 48 ہزار541 افراد کا ریکارڈ ملا ہے جنہوں نے 1300سی سی سے اوپر کی گاڑیاں خرید کر رجسٹرڈ کرائی ہیں مگر وہ ٹیکس نہیں دے رہے، سب سے زیادہ نان ٹیکس پیئرز کی گاڑیاں موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی لاہور میں رجسٹرڈ ہیں۔

ڈیٹا کے مطابق موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی کراچی کی جانب سے 2 لاکھ 97 ہزار 950، موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی اسلام آباد نے1لاکھ 27 ہزار 201 گاڑیوں کاریکارڈدیا ہے جبکہ فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور لاہورکی موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی نے بالترتیب13 ہزار523، 3 ہزار 805، 1 ہزار 490اور 3 لاکھ 4 ہزار 472 گاڑیوں کا ڈیٹا فراہم کیا ہے جبکہ کار مینوفیکچررز نے2 لاکھ 71ہزار 746 نئی گاڑیاں خریدنے والوں کا ڈیٹا اور ریکارڈ فراہم کیا ہے جس میں سے انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈنے73 ہزار108، پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ 1لاکھ53 ہزار 660 اور ہونڈا اٹلس موٹر لمیٹڈ کی جانب سے 44 ہزار 978 گاڑیوں کے خریداروں کا ریکارڈ فراہم کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ بجلی کی صرف 3بڑی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے 10لاکھ3 ہزار 949 کمرشل و صنعتی صارفین کا ریکارڈ فراہم کیا ہے جس میں سے کے الیکٹرک 4لاکھ 41 ہزار،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی3لاکھ 34 ہزار202اور گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے 2لاکھ 28 ہزار747 صارفین کا ریکارڈدیا گیا ہے جبکہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کی جانب سے 2 ہزار 323 کمرشل و صنعتی صارفین کا ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے، جائیداد کی رجسٹری کرنے والی 2 اتھارٹیز سے 4 لاکھ84 ہزار لوگوں کا ڈیٹاملا ہے جس میں 4 لاکھ لوگوں کا ڈیٹا لاہور اتھارٹی جبکہ84ہزار کا ریکارڈ ڈی ایچ اے، بلدیہ کراچی و دیگر سے حاصل کیا گیا ہے، اس کے علاوہ پلاٹس خریدنے والوں کا بھی ریکارڈ حاصل کیا گیاہے جس میں سے بحریہ ٹاون راولپنڈی نے 5ہزار620افراد اور کراچی کی نجی کمپنیوں نے 118جبکہ گلبرگ گرینز اسلام آباد کے فارم ہاؤسز کے حوالے سے 595 لوگوں کا ریکارڈ فراہم کیا گیا۔

پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل سے 1لاکھ86 ہزار408 ڈاکٹرزاور پاکستان بار سے 3ہزار 697 وکلا کا ریکارڈ لیا گیا، یلو پیجز پاکستان سے ساڑھے 4 ہزار افراد کاڈیٹا حاصل ہوا،انڈیپنڈنٹ کالج فیصل آباد سے 413افراداور نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)سے 6لاکھ 8 ہزار801 تاجروں اور وینڈرز کا ڈیٹا حاصل کیا جاچکا ہے۔ اس بارے میںایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ اس ریکارڈ کی چھان بین کی جارہی ہے اور 1لاکھ سے زائد نوٹس بھی جاری کیے جاچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔