- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
- والدین اور بھائیوں نے بہن کو قتل کرکے لاش تیزاب میں ڈال دی
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
- ترکیہ کے المناک زلزلے پر بھی بھارت کا پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا
- راولپنڈی میں گیارہ سالہ بچی سے زیادتی
- امریکا؛ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی لگنے سے پاکستانی نژاد پولیس افسر جاں بحق
- اگر کوئی لڑکی محبت کا اظہار کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، نسیم شاہ
- پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- حکومت کا پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ذخیرہ اندوز باز آجائیں، وزیر پیٹرولیم
- سعودی ولی عہد کا ترکیہ اور شام کو امداد پہنچانے کیلیے فضائی پُل بنانے کا حکم
- پی ٹی آئی کا 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ
- انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی آگئی
- انڈے کھانے سے دل کو فائدہ ہوسکتا ہے
- گلیشیئر پگھلنے سے پاکستان اور بھارت میں 50 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں
- کابینہ میں توسیع؛ وزیراعظم نے مزید 7 معاونین خصوصی مقرر کردیے
- ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ
- فاسٹ بولر وہاب ریاض کی پی ایس ایل میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا
- اسلام آباد؛ شادی شدہ خاتون کی نازبیا تصاویر بنوانے والا پولیس اہلکار گرفتار
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی: تحریک انصاف کے عامر ڈوگر اور لیگی سینیٹر گرفتار
امریکی سینیٹ نے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنیکی دھمکی دیدی

عالمی طاقتیں واضح طور پر سمجھ چکی ہیں کہ جوہری پروگرام پر ایران سے بات کرنے کا واحد راستہ دھمکیوں یا پابندیوں کا نہیں بلکہ عزت و احترام ہے، حسن روحانی۔ فوٹو :فائل
واشنگٹن / لوزان / تہران: امریکی سینیٹ نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دے دی۔
ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نے جمعے کو قوم سے خطاب میں کہاکہ عالمی طاقتیں واضح طور پر سمجھ چکی ہیں کہ جوہری پروگرام پر ایران سے بات کرنے کا واحد راستہ دھمکیوں یا پابندیوں کا نہیں بلکہ عزت و احترام ہے۔ جمعے کو عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران کا ایٹمی پروگرام کے حوالے سے عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدہ ہو جائے تو اس معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں ایران پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کر دی جانی چاہئیں۔
رپبلکن سینیٹر مارک کرک کی طرف سے بجٹ سیشن کے دوران پیش کی جانے کی قرارداد کے حق میں 100اراکین نے رائے دی جبکہ سینیٹ کے کسی بھی رکن نے اس قرارداد کی مخالفت نہیں کی۔ ادھر ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سوئٹزر لینڈ میں اپنے امریکی ہم منصب جان کیری کے ساتھ 90 منٹ کی ملاقات کے بعد کہا کہ مذاکرات بہت ہی مشکل ہوگئے ہیں اور یہ اپنے آغاز پر بھی بہت مشکل تھے اور اب بھی ایسے ہیں ہیں۔ ایرانی وفد کے ایک اور رکن نے کہا کہ مذاکرات کو کامیاب بنانا فریقین کی رضامندی پر منحصر ہوتا ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ یمنی تنازع کی وجہ سے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات متاثر نہیں ہوں گے، جوہری مذاکرات میں پوری کوشش کی جارہی ہے کہ کسی حتمی معاہدے تک پہنچا جائے۔ انھوں نے کہا کہ جمعے کے دن مذاکرات میں یمن کے موضوع پر بھی بات ہوئی تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ مذاکرات کا مرکزی موضوع ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کو یمن پر سعودی فضائی کارروائیوں پر شدید تحفظات ہیں تاہم لوزان میں جاری مذاکرات کا واحد موضوع ایرانی جوہری معاملہ ہے۔ ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نے مذاکرات میں حصہ لینے والی تمام 6 عالمی طاقتوں کے سربراہوں کو خط لکھا ہے جبکہ برطانیہ، فرانس، روس اور چین کے سربراہان سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق صدر حسن روحانی کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ انھوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس منفرد موقع کو ہاتھ سے نہ جانے دیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کی اہمیت پر بھی بات کی ہے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے ترجمان کے مطابق وزیراعظم کیمرون ایرانی صدر سے متفق ہیں کہ معاہدہ ممکن ہے تاہم وزیراعظم نے زور دیا کہ ایران کو دنیا کو یہ دکھانے لیے مزید اقدام کرنا ہوں گے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف اور صرف پرامن مقصد کے لیے ہے۔ ایک اعلیٰ برطانوی سفارت کار کے مطابق ٹیلی فون کال بامعنی ہے جس سے ظاہر ہوتا کہ فریقین معاہدے کرنے میں سنجیدہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔