- امریکا میں چاقو بردار ملزم کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
پاکستان افغانستان سے بہتر تعلقات کیلیے خارجہ پالیسی بدلے، عبداللہ عبداللہ
کابل / واشنگٹن: افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ افغانستان سے بہتر تعلقات کیلیے پاکستان اپنی خارجہ پالیسی بدلے، امریکا اور افغانستان کے تعلقات نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں جس کے مستقبل میں مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
وائس آف امریکا کے پشتو ٹی وی آشنا کو انٹرویو میں افغان امریکا تعلقات میں آنے والی حالیہ بہتری ایک اہم پیش رفت ہے جس کے مستقبل میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔ واشنگٹن میں ہیرٹیج فاؤنڈیشن سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے بہتر تعلقات کے امکانات روشن ہیں مگر پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی میں تبدیلی لانا ہوگی۔ افغانستان کو صرف دہشت گردی کا چیلنج در پیش ہے اگر پاکستان دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی تبدیلی کردے تو دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی فضا قائم ہوسکتی ہے۔ طالبان تشدد ترک کر دیں، اسلحہ پھینک دیں اور انسانی حقوق کی پاسداری کریں تو ان سے بھی بات چیت ہو سکتی ہے۔ انھوں نے اس بات کو مسترد کیا کہ افغانستان میں داعش بڑا خطرہ بن کر سامنے ابھر رہی ہے۔
دریں اثنا افغانستان میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں8 شدت پسند اور2 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 10 افراد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبائی حکام نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے صوبہ بدخشاں کے ضلع واردوج میں ایک گاؤں میں آپریشن کیا اور اہم طالبان کمانڈر ملا عابد کو بھی گرفتار کرلیا۔ ادھر صوبہ پکتیکا کے ضلع ماتاخان میں مقامی پولیس کے سربراہ اپنی گاڑی میں جا رہے تھے کہ اس دوران سڑک کنارے نصب بارودی سرنگ کا زور دار دھماکا ہوا جس میں مقامی پولیس کے سربراہ سمیت 2 پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔