نیند جو زندگی چھین لے!

ارشاد حسین  اتوار 29 مارچ 2015
ٹرن ٹرن ٹرن ۔۔۔۔یہ آواز پہلی بار نہیں گونجی تھی بلکہ یہ پورے دو گھنٹے سے وقفے وقفے سے گونج رہی تھی۔

ٹرن ٹرن ٹرن ۔۔۔۔یہ آواز پہلی بار نہیں گونجی تھی بلکہ یہ پورے دو گھنٹے سے وقفے وقفے سے گونج رہی تھی۔

کمرے میں موبائل الارم کی زور دار آواز گونج اٹھی۔ ٹرن ٹرن ٹرن ۔۔۔۔ ٹرن ٹرن ٹرن ۔۔۔۔ یہ آواز پہلی بار نہیں گونجی تھی بلکہ یہ پورے دو گھنٹے سے وقفے وقفے سے گونج رہی تھی۔ لیکن وہ اپنے بستر پر لیٹا نیند کے مزے لے رہا تھا۔ اس کا چھوٹا بھائی یونیورسٹی اور اس کے ابو آفس جاچکے تھے۔ اس کی امی گھر کے سارے کام کرچکی تھیں، لیکن وہ ابھی تک اپنے بستر پر لیٹا سورہا تھا۔ اس کی امی اسے مسلسل آوازیں دے رہی تھیں کہ بیٹا جاگ جاو 10 بج چکے ہیں لیکن وہ تو گہری نیند کے مزے لینے میں مصروف تھا۔

یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد فیصل کی عادت سی ہوگئی تھی کہ وہ دیر تک سوتا رہتا تھا۔ صبح جلدی اٹھنے کے لیے وہ اپنے موبائل پر الارم تولگا دیتا تھا لیکن اٹھتا وہ اپنی مرضی تھا۔ اس کے ابو نے اسے سمجھایا بھی کہ بیٹا جلدی اُٹھ کر ورزش کیا کرو لیکن فیصل کے کان پر جوں تک نہ رینگتی۔ وہ دس دس بارہ بارہ گھنٹے تک سوتا رہتا تھا۔

آج بھی جب اس کے الارم کی گھنٹی بار بار بج رہی تھی اوراس کی امی اسے بار بار جگانے کی کوشش میں آوازیں دیتے ہوئے تھک گئیں تو انہوں نے تنگ آکر پانی کا گلاس بھرا اور اس کے چہرے پر انڈیل دیا۔ فیصل ہڑبڑا کر اُٹھ بیٹھا ۔۔۔۔۔ امی آپ تو سکون سے سونے بھی نہیں دیتیں ۔۔۔اس نے منہ بناتے ہوئے کہا۔۔

بیٹا گھڑی پر نظر ڈالو کیا وقت ہوگیا ہے، 10 بج چکے ہیں ۔۔۔ اب اُٹھ بھی جاو سارا دن سوتے رہو گے کیا؟ ویسے بھی دیر تک سونا نقصان دہ ہے۔ ہم سے تو پرندے اچھے ہیں جو صبح سویرے جاگ کر ﷲ کی حمد وثناء میں لگ جاتے ہیں اور ہم انسان ہیں کہ دوپہر تک سوتے رہتے ہیں، صبح کی نماز تک نہیں پڑھتے۔ بیٹا صبح سویرے اٹھنے کے بہت سے فائدے ہوتے ہیں، انسان کی صحت اچھی رہتی ہے اور سستی بھی نہیں ہوتی۔ اس کی امی نے اسے پیار سے سمجھانے کوشش کی۔ اب فیصل مکمل طور پر بیدار ہوچکا تھا، اس نے اٹھنے ہی اپنی امی سے بولا کہ امی میں نے تو ہمیشہ یہی سنا ہے کہ نیند دل و دماغ کے لئے ضروری ہے اور آپ کہہ رہی ہیں کہ زیادہ دیر تک سونا صحت کے لئے نقصان دہ ہے؟

بیٹا تمھیں یہ سن کر حیرانگی ہوگی کہ 8 گھنٹے سے زیادہ سونے کے کافی نقصانات ہیں۔ حال ہی میں واروک یونیورسٹی میں دل اور وبائی امراض کے پروفیسر فرینکو کیپوچیو نے ایک تحقیق کی ہے۔ 10 سال پر محیط اس تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ جو بالغ عام طور پر 6 گھنٹے سے کم یا 8 گھنٹے سے زیادہ سوتے ہیں، وہ اس مقدار سے کم یا زیادہ سونے والوں سے پہلے مرتے ہیں۔ یعنی جو لوگ 6 سے8 گھنٹے سے زیادہ یا کم سوتے ہیں ان کو جلدی موت کا زیادہ خطرہ لاحق رہتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں زیادہ سونے سے موت کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہے، جتنا زیادہ شراب نوشی سے ہے۔

لہذا بیٹا کوشش کیا کرو کہ نیند کا دورانیہ 8 گھنٹے سے زیادہ نہ ہو اور یہ بھی خیال رکھنا ہے کہ نیند 6 گھنٹے سے کم بھی نہ ہو۔ فیصل والدہ کی بات سُن کر حیران رہ گیا اور اس نے وعدہ کیا کہ آئندہ وقت پر بیدار ہوجائے گا، کیونکہ اسے ابھی اپنے مستقبل کے حوالے سے دیکھے گئے ڈھیروں خوابوں کی تعبیر کرنی ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز  اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر،   مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف  کے ساتھ  [email protected]  پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جاسکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔