سوئیٹر، ٹوپیاں بنانے والی خواتین دل کا سوراخ بند کرنے والا آلہ بھی بننے لگیں

ویب ڈیسک  منگل 31 مارچ 2015
 اس کے استعمال سے اب تک  کامیابی سے سیکڑوں بچوں کا علاج کیا کا چکا ہے۔ فوٹو: فائل

اس کے استعمال سے اب تک کامیابی سے سیکڑوں بچوں کا علاج کیا کا چکا ہے۔ فوٹو: فائل

لاپاز: روایتی دستکاری کی مہارت بولیویا میں دل کے نقائص کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کی زندگی بچانے کے لیے نہایت سود مند ثابت ہو رہی ہے۔

مقامی عمارا خواتین کو مخصوص ٹوپیاں اور جرسیاں بننے کا صدیوں کا تجربہ ہے اور اب وہ اپنی اس بُنائی کی مہارت کو ایک جدید طبی کپڑا نما آلے کو بُننے کے لیے استعمال کر رہی ہیں جو دل میں سوراخ کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کے دل میں سوراخ کو بند کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔ اس انتہائی چھوٹے سے آلے کو ایک خاص صاف کمرے میں بننے والی خاتون کنٹر ڈئنیلا مینڈوزا کا کہنا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم کچھ ایسا کر رہے ہیں جس سے کسی کی زندگی بچ سکے۔ دل کے سوراخ کو بند کرنے کے لیے استعمال ہونے والے اس چھوٹے سے ٹکڑے کو ’’نٹ اوکلڈ آلہ‘‘ یا ’’اوکولڈر‘‘ کہا جاتا ہے اور اسے بننے میں کنٹر کو تقریباً دو گھنٹے لگتے ہیں۔

نٹ اوکلڈ آلہ ماہرامراضِ قلب ڈاکٹر فرانز فروڈینیتھل نے ڈایزائن کیا تھا۔ انھوں نے دل کے نقائص کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کی زندگیاں بچانے کی نیت سے لا پاز کے شہر میں اپنا کلینک کھولا تھا اور اب تک وہ سیکڑوں زندگیاں بچا چکے ہیں۔ یہ آلہ ٹوپی کی طرح لگتا ہے اور اسے مریض کے دل میں سوراخ کو بند کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ اوکولڈر صنعتی پیمانے پر بھی بنائے جاتے ہیں مگر ڈاکٹر فرانز کا ڈیزائن کیا ہوا اوکولڈر اپنے پیچیدہ تکنیکی ڈیزائن کی وجہ سے صنعتی پیمانے پر نہیں بنایا جاسکتا۔ اس لیے انھوں نے اس کو بنانے کے لیے بڑی تعداد میں روایتی دستکاری کی ماہر بولیوین خوتین کو بھرتی کیا ہوا ہے۔

شروع میں انھوں نے اس کا تجربہ دل کے نقائص کے ساتھ پیدا ہونے والی بھیڑوں پر کیا تھا جو کامیاب رہا۔ پھر انھوں نے اس کا استعمال بچوں کے دلوں کے سوراخ بند کرنے کے لیے کیا اور اب تک وہ کامیابی سے سیکڑوں بچوں کا علاج کر چکے ہیں۔ اس کے ساتھ اب وہ دنیا بھر میں اپنی نئی ایجادات برآمد بھی کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔