- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
سوئیٹر، ٹوپیاں بنانے والی خواتین دل کا سوراخ بند کرنے والا آلہ بھی بننے لگیں
لاپاز: روایتی دستکاری کی مہارت بولیویا میں دل کے نقائص کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کی زندگی بچانے کے لیے نہایت سود مند ثابت ہو رہی ہے۔
مقامی عمارا خواتین کو مخصوص ٹوپیاں اور جرسیاں بننے کا صدیوں کا تجربہ ہے اور اب وہ اپنی اس بُنائی کی مہارت کو ایک جدید طبی کپڑا نما آلے کو بُننے کے لیے استعمال کر رہی ہیں جو دل میں سوراخ کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کے دل میں سوراخ کو بند کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے۔ اس انتہائی چھوٹے سے آلے کو ایک خاص صاف کمرے میں بننے والی خاتون کنٹر ڈئنیلا مینڈوزا کا کہنا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم کچھ ایسا کر رہے ہیں جس سے کسی کی زندگی بچ سکے۔ دل کے سوراخ کو بند کرنے کے لیے استعمال ہونے والے اس چھوٹے سے ٹکڑے کو ’’نٹ اوکلڈ آلہ‘‘ یا ’’اوکولڈر‘‘ کہا جاتا ہے اور اسے بننے میں کنٹر کو تقریباً دو گھنٹے لگتے ہیں۔
نٹ اوکلڈ آلہ ماہرامراضِ قلب ڈاکٹر فرانز فروڈینیتھل نے ڈایزائن کیا تھا۔ انھوں نے دل کے نقائص کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کی زندگیاں بچانے کی نیت سے لا پاز کے شہر میں اپنا کلینک کھولا تھا اور اب تک وہ سیکڑوں زندگیاں بچا چکے ہیں۔ یہ آلہ ٹوپی کی طرح لگتا ہے اور اسے مریض کے دل میں سوراخ کو بند کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ اوکولڈر صنعتی پیمانے پر بھی بنائے جاتے ہیں مگر ڈاکٹر فرانز کا ڈیزائن کیا ہوا اوکولڈر اپنے پیچیدہ تکنیکی ڈیزائن کی وجہ سے صنعتی پیمانے پر نہیں بنایا جاسکتا۔ اس لیے انھوں نے اس کو بنانے کے لیے بڑی تعداد میں روایتی دستکاری کی ماہر بولیوین خوتین کو بھرتی کیا ہوا ہے۔
شروع میں انھوں نے اس کا تجربہ دل کے نقائص کے ساتھ پیدا ہونے والی بھیڑوں پر کیا تھا جو کامیاب رہا۔ پھر انھوں نے اس کا استعمال بچوں کے دلوں کے سوراخ بند کرنے کے لیے کیا اور اب تک وہ کامیابی سے سیکڑوں بچوں کا علاج کر چکے ہیں۔ اس کے ساتھ اب وہ دنیا بھر میں اپنی نئی ایجادات برآمد بھی کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔