- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
سوشل میڈیا سے متعلق شکایات پرایف آئی اے سائبر کرائم ونگ بے بس
کراچی: قانونی پیچیدگیوں کے سبب فیس بک اوردیگر سوشل میڈیا فورمز سے متعلق ہزاروں شکایتیں التواکا شکار ہوگئی ہیں، ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ اس معاملے میں بے بس دکھائی دیتا ہے۔
سائبر کرائم آرڈیننس کالعدم ہونے کے بعد پاکستان میں سائبرکرائم کے خلاف کارروائی کے لیے تاحال کوئی قانون موجود نہیں، سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے ایف آئی اے کے خصوصی ونگ نیشنل ریسپانس سینٹر فار سائبرکرائم (این آر3سی) سائبر جرائم سے متعلق مسلسل بڑھتی ہوئی عوامی شکایات کے ازالے کے لیے ایک غیرمتعلقہ قانون الیکٹرونک ٹرانزیکشنز ایکٹ کے تحت ملزمان کے خلاف کارروائی کررہے ہیں تاہم جامع قانون نہ ہونے کی وجہ سے ایف آئی اے سائبرکرائم موبائل فونز کے ذریعے ہونے والے جرائم کے خلاف کارروائی سے قاصرہے بلکہ کمپیوٹرکے ذریعے کیے جانے والے جرائم کے ذمے داروں کو بھی جلد ضمانتیں حاصل ہوجاتی ہیں۔
ابتدا میں سائبرکرائم میں تعینات افسران کو فیس بک سمیت دیگرسوشل میڈیافورمز سے متعلق شکایات کے ازالے میں شدید مشکلات کاسامنا کرناپڑتا تھاتاہم تقریباً ڈیڑھ سال قبل خاص طورپر فیس بک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت ایف آئی اے کو فیس بک کی انتظامیہ کی جانب سے سوشل فورم کا غیرقانونی استعمال کرنے والوں کے کوائف فراہم کیے جانے لگے تاہم امریکی قوانین کے مطابق فیس بک صرف اسی صورت میں ایف آئی اے کو 4سے 6ہفتے میں متعلقہ کوائف فراہم کرتاہے جب پاکستان کی کسی بھی عدالت کی جانب سے اس سلسلے میںحکم نامہ جاری کیاگیا ہو۔ ذرائع نے بتایاکہ حال ہی میں ماتحت عدالتوں کی جانب سے اس سلسلے میں درکار حکم نامے کااجرا بند کردیا گیاہے جس کے بعد سے سائبر کرائم کراچی میںصرف فیس بک سے متعلق 7سے زائد شکایتیں التواکا شکارہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔