- آرمی چیف کی امریکا دورے سے متعلق قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں، آئی ایس پی آر
- عمران خان نااہلی کی درخواست قابل سماعت ہونے پر حتمی دلائل طلب
- شاداب کی شادی میں کپتان بابراعظم شریک نہ ہوئے! مگر کیوں؟
- پشاور دھماکے کے قصوروار وہ ہیں جو یہاں 10 سال حکومت کرتے رہے، مریم نواز
- ملکی سطح پر سونے کے نرخ میں بڑی کمی
- شاداب کی شادی میں کپتان بابراعظم شریک نہ ہوئے! مگر کیوں؟
- پنڈی میں حملوں کی منصوبہ بندی؛ ٹی ٹی پی کے دو انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
- آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- گلیڈی ایٹرز، یونائیٹڈ نے اچانک پریکٹس سیشنز منسوخ کردیئے
- بھارت میں باپ نے بچے کو جنم دیدیا
- چارلی ہیبڈو اسلامو فوبیا سے باز نہ آیا، زلزلے سے ہزاروں اموات کا مذاق بنا دیا
- شمالی وزیرستان میں فائرنگ سے پانچ افراد جاں بحق
- بھارت میں 14 فروری ’گائے کو گلے لگانے‘ کے دن کے طور پر منایا جائے گا
- عام انتخابات؛ مسائل کا حل عوامی فیصلے ہی سے ممکن ہے، چیف جسٹس
- ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے میں اموات 17 ہزار سے تجاوز کرگئیں
- وزیرخزانہ آئی ایم ایف مذاکرات میں پیشرفت، اصلاحات پر اتفاق ہوگیا
- پی ایس ایل8 کیلئے نئی ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- ترکیہ میں 68 گھنٹے بعد ملبے تلے دبے بچے کو زندہ نکال لیا گیا، ویڈیو وائرل
- پختونخوا ضمنی الیکشن؛ پی ٹی آئی نے مستعفی ارکان دوبارہ میدان میں اتار دیے
- الیکشنز میں پارٹی کو مہنگائی بہا لے جائیگی، لیگی ارکان نے وزیراعظم کو بتادیا
مصفطی کمال آئی سی سی کی صدارت سے احتجاجاً مستعفیٰ

آئی سی سی اس بات کا بغور جائزہ لے کہ میں نے کن وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا، مصطفی کمال۔ فوٹو: فائل
ڈھاکا: ورلڈ کپ میں بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے میچ میں امپائرنگ کو تنقید کا نشانے بنانے والے آئی سی سی کے صدر مصطفیٰ کمال نے میگا ایونٹ کے فائنل میں نظر انداز کرنے پر احتجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔
بنگلہ دیش پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ میں نے اپنا استعفیٰ آئی سی سی کو بھیج دیا ہے، میری آئی سی سی سے درخواست ہے کہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے اور اس بات کا بغور جائزہ لے کہ میں نے کن وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں آئی سی سی کے آئین سے ماورا ہو کر کام نہیں کرسکتا تھا اس لئے استعفیٰ دیا۔
مصطفیٰ کمال نے ورلڈ کپ میں بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے میچ میں امپائرنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور پھر میگا ایونٹ کی تقسیم انعامات کی تقریب میں ٹرافی فاتح کپتان کو دینے کے حوالے سے انہیں سائڈ لائن کرنے پر وہ میچ سے قبل ہی گراؤنڈ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ فاتح کپتان کو ٹرافی دینا میرا حق تھا لیکن مجھے اس حق سے محروم رکھا گیا جو سراسر زیادتی ہے۔ انہوں نے آئی سی سی میں کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔