نیند کی کمی انسان کی ذہنی صلاحیتوں پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہے، تحقیق

ویب ڈیسک  جمعرات 2 اپريل 2015
 سماجی اور جذباتی استحکام کا بھی نیند سے گہرا تعلق ہے، ماہرین،
فوٹو فائل

سماجی اور جذباتی استحکام کا بھی نیند سے گہرا تعلق ہے، ماہرین، فوٹو فائل

انڈیانا: ویسے تو نیپولین بونا پارٹ ، مارگریٹ تھیچر اور براک اوباما سے لے کر ٹویٹر کے بانی جیک ڈررزے اور یاہو کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ماریسا میئر تک تمام ہی کامیاب لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ رات کے قیمتی لمحات میں سے صرف 4 سے 5 گھنٹے نیند کرتے ہیں جسے سن کر آپ کچھ پریشان ہوں گے کیونکہ عام طور پر انسان کو 8 گھنٹے نیند لینے کا کہا جاتا ہے اور اس بات کو ثابت کیا تحقیق نے جس کے مطابق نیند کی کمی انسان کےآئی کیو لیول اور دیگر ذہنی صلاحیتوں کو تباہ کردیتی ہے۔

امریکی یونیورسٹی کی ایک ماہر پروفیسر جیسیکا پین کے مطابق مکمل نیند اور قائدین میں گہرا تعلق ہے اس لیے ان میں سے اکثریت کو 7 سے 9 گھنٹے نیند کی ضرورت ہوتی ہے تاہم ان میں سے بھی اکثریت یہ نیند پوری نہیں کر پاتی جب کہ یہ اتنی ہی ضروری ہے جتنا جسم کے لیے کھانا اور ورزش کرنا ہے۔ جیسیکا پین کا کہنا ہے کہ جو لوگ نیند کا مطلوبہ دورانیہ پورا نہیں کر پاتے یا پھر اسے ویک اینڈ پر پوری کرنے کی کوشش کرتے ہیں ان کی یہ عادت انہیں بٖڑی مصیبت میں ڈال سکتی ہے لیکن اس کی خرابی کئی سال بعد سامنے آتی ہے جب انسان کو یادداشت کی کمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے آغاز میں فیصلہ سازی، تخلیقی صلاحیتوں میں کمی اور جذباتی عمل میں ناہمواری جیسی خرابیاں جنم لیتی ہیں جو بعد میں کئی مزید بیماریوں کا باعث بن جاتی ہیں۔

جیسیکا پین نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سماجی اور جذباتی استحکام کا بھی نیند سے گہرا تعلق ہے اسی لیے نیند کی کمی لیڈرشپ میں بڑے مسائل پیدا کردیتی ہے کیونکہ نیند کی کمی کے باعث آپ میں چڑچڑاپن پیدا ہوجاتا ہے جو لوگوں سے سماجی رابطوں کو متاثر کرتا ہے۔ پین کے مطابق دوپہر میں کچھ دیر سونا بھی انسانی صحت کے لیے ضروری ہے بلکہ جو شخص بھی اپنی کارکردگی کو بڑھانا چاہتا ہے وہ ضروری دوپہر کو کچھ دیر نیند کرے کیونکہ دن کے اوقات میں 90 منٹ کی نیند انسان کے اندر تخلیقی صلاحیتوں کو نکھار دیتی ہے اور زیادہ تر عالمی رہنما اس فارمولے پر عمل کرتے ہیں۔

عالمی شہرت یافتہ نیورو سائنس دان تارا اسوارٹ کا کہنا ہے کہ قیادت کرنے والوں کا رات کی نیند پورا نہ کرنا ان کی کارکردگی پر تباہ کن اثرات مرتب کرتا ہے اس لیے ایک یا 2 فیصد لوگ تو4 سے 5 گھنٹے نیند کرکے بھی بہتر کام کرسکتے ہیں تاہم اکثریت کے لیے 7 سے 8 گھنٹے کی نیند درکارہوتی ہے۔

اسوارٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے جب نیند کی کمی پر تحقیق شروع کی تو حیرت انگیز نتائج سامنے آئے کیونکہ بہت سے ایسے مریض جن کی عمریں 40 سال سے کچھ اوپر تھیں ان کو نیند کی کمی کے باعث دل کا دورہ پڑا اور نروس بریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا جب کہ کچھ ایسے بھی مریض تھے جو ذہنی دباؤ کے باعث کولیسٹرول کی زیادتی کا شکار ہوئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیند کی کمی کا شکار لوگوں کا آئی کیو 5 سے 8 پوائنٹ تک گر جاتا ہے بلکہ اگر ایک رات کی نیند نہ کی جائے تو انسان کا آئی کیو ایک پوائنٹ گرجاتا ہے اور اگر نیند میں مسلسل خلل رہے تو انسان نہ سیکھنے کی بیماری کا شکار ہو سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔