- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
افراط زر کی شرح مارچ میں گھٹ کر 2.49 فیصد رہ گئی
کراچی: ملک میں صارف قیمت اشاریے (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر کی شرح مارچ 2015 کے دوران سال بہ سال2.49 فیصد رہی جو فروری میں 3.24 فیصد رہی تھی۔
یاد رہے کہ مارچل 2014 میں افراط زرکی شرح 8.53 فیصد تھی۔ پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر مارچ میں افراط زر میں 0.23 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ فروری میں انفلیشن ریٹ میں 0.9 فیصد کمی ہوئی تھی۔ اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ ماہ اشیائے خوراک کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 0.5 فیصد اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں 3.9 فیصد کا اضافہ ہوا، ماہانہ بنیادوں پر خوراک 0.5 فیصد مہنگی ہوگئی جبکہ دیگر اشیا کی قیمتیں برقرار رہیں۔ پی بی ایس کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی سے مارچ2015) کے دوران افراط زر کی شرح اوسطاً 5.12 فیصد رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 8.64 فیصد رہی تھی۔
اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں ماہانہ بنیادوں پر چند اشیا پیاز23.92 فیصد، ٹماٹر8.19، تازہ پھلوں5.97، تازہ سبزیوں 4.26، مرغی 1.92، جام و ٹماٹوکیچپ اور اچار کی قیمتوں میں 1.25 فیصد کا اضافہ جبکہ انڈے 8.06، آلو6.35، دال چنا 2.12، بیسن 1.98، دال مسور1.43، چاول 1.29، مچھلی1.13 اور کابلی چنے کی قیمتوں میں 1.03 فیصد کمی ہوئی، نان فوڈ آئٹمز میں کاٹن کلاتھ، لانڈری کی قیمتیں بڑھیں اور پرسنل آلات، مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی، اسی طرح مارچ میں سالانہ بنیادوں پر غذائی اشیا بشمول دال ماش، دال مونگ، ٹماٹر، تازہ پھلوں، شہد، مشروبات، خشک دودھ اور خشک میوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ اور آلو، انڈے، مرغی، پیاز، گندم، آٹے اور چاول کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ غیر غذائی اشیا میں سے وولن ریڈی میڈ گارمنٹس، موٹر وہیکل ٹیکس، تعلیم، کاٹن کلاتھ اور ٹیلرنگ کے چارجز میں اضافہ اور مٹی کے تیل، موٹرفیول اور ٹرانسپورٹ چارجز میں اضافہ ہوا۔ پی بی ایس کے مطابق مارچ میں ایس پی آئی کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 1.9فیصد کمی اور ہول سیل پرائس انڈیکس پر مبنی انفلیشن میں 3.7 فیصد کی کمی ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔