الطاف حسین فیصلہ کریں کہ انہیں جمہوری سیاست کرنی ہے یا خوف کی، عمران خان

ویب ڈیسک  جمعرات 2 اپريل 2015

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کہتے ہیں کہ کراچی میں این اے 246 پر ضمنی انتخاب رینجرز کی نگرانی میں کرایا جائے۔  

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لئے فیصلہ کن لمحہ آگیا ہے کہ کیا وہ جمہوری جماعت بن کررہنا چاہتی ہے یا پھر وہ خوف اور دہشت کے ذریعے سیاست کرنا چاہتی ہے۔ کسی ملک میں خوف پھیلا کر جمہوریت بحال نہیں رہ سکتی، ملک میں کہیں نو گو ایریاز نہیں ہونا چاہئے، کراچی میں الیکشن لڑنا ہماراحق ہے، وہ ایم کیو ایم سے درخواست کرتے ہیں کہ این اے 246 پر پر امن ضمنی انتخاب ہونے دیں اور کراچی کے لوگوں کو فیصلہ کرنے کا موقع دیں۔ وہ الطاف حسین کو دعوت دیتے ہیں کہ لاہور اور میانوالی سے الیکشن لڑیں، وہ اور ان کی پارٹی ایم کیو ایم کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دو روز قبل ان کے امیدوار کی گاڑی کو پولیس کی موجودگی میں نشانہ بنایا گیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی اس لئے الیکشن کمیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ ضمنی انتخاب رینجرز کی نگرانی میں کرایا جائے۔

تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کا قیام تحریک انصاف کی نہیں بلکہ پاکستانی قوم کی جیت ہے اس سے کم از کم آئندہ انتخابات شفاف ہوں گے، جوڈیشل کمیشن کے سامنے ثابت کردیں گے کہ مسلم لیگ (ن) نے 2013 کے انتخابات میں 70 لاکھ جعلی ووٹ ڈالے۔ ملک میں انتخابی اصلاحات کا اس وقت تک کوئی فائدہ نہیں جب تک انتخابی دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ جھنگ میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں کامیاب امیدوار کے ایک رشتے دار نے 50 مرتبہ انگوٹھے لگائے۔

عمران خان نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتیں تحریک انصاف سے خوف زدہ ہیں، انہوں نے میثاق جمہوریت کے نام پر میثاق مک مکا کر رکھا ہے، دھرنے کے خوف سے حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی لیکن اب ایک مرتبہ پھر قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے اور پارلیمنٹ میں اس ناانصافی پر کوئی بولنے والا نہیں کیونکہ تمام جماعتوں نے مک مکا کررکھا ہے۔

تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ انہیں خبر ملی ہے کہ پاک فوج کا دستہ سعودی عرب بھجوایا جارہا ہے، 10 سال پہلے بھی اسی طرح جھوٹ بول کر ہمیں امریکا کی جنگ میں دھکیلا گیا تھا، دوسروں کی جنگ میں ہم 50 ہزار لوگ اور اربوں ڈالر گنواچکے ہیں، اب تک ہم اس جنگ سے نہیں نکلے اور ہمیں دوسری جنگ میں جھونکا جارہا ہے۔ مسلمانوں کے دشمنوں نے ماضی میں ایران عراق جنگ کروائی، عراق کو کویت پر حملے پر اکسایا اور اب پوری مسلم دنیا میں آگ لگی ہوئی ہے۔ ہمیں چاہیئے کہ ہم دو مسلمان ملکوں کی جنگ میں فریق بننے کے بجائے ثالثی کا کردار ادا کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔