- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
مستانہ کی چوتھی اوراحمد رشدی کی 28ویں برسی آج منائی جائے گی
لاہور / کراچی / ڈسکہ: اداکار مستانہ کی چوتھی اور گلوکار احمد رشدی کی 28ویں برسی آج ہفتہ کو منائی جائے گی ۔
اداکار مستانہ کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا جنہوں نے نوجوانی میں شوبز کی دنیا میں قسمت آزمائی کی اور چار دہائیو ں تک ٹی وی اوراسٹیج اپنی مزاحیہ اداکاری کے جوہر دکھاتے رہے ۔ نوے کی دہائی میں عطاء الحق قاسمی کی ڈرامہ سیریل ’’شب دیگ ‘‘میں ان کا کردار ’’انکل کیوں ‘‘کے نام سے بڑا مقبول ہوا ان کے مشہوراسٹیج ڈراموں میں ’’بشیرا ان ٹربل ،میر ا مستانہ ماہی ، اف یہ لڑکیاں ،شرطیہ مٹھے سمیت دیگر سیکڑوں ڈرامے شامل ہیں۔
مستانہ اچانک اپنے عروج کے دور میں شوبز سے کنار ہ کشی اختیار کر کے بہاولپورمنتقل ہوگئے تھے اور آخری ایام میں ہیپا ٹائٹس سی کے باعث اسپتال میں زیر علاج رہے اورچند روز بعد وہ11اپریل 2011کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے تھے۔گلوکار احمد رشدی 24 اپریل 1934 کو بھارت کے شہر حیدر آباد دکن میں پیدا ہوئے ۔
احمد رشدی نے اردو ، پنجابی ،بنگالی ،سندھی اور گجراتی میں بھی سر اور سنگیت کے رنگ جمائے ۔ 583 فلموں میں پانچ ہزار سے زائد گانے ریکارڈ کرانے والے احمدرشدی 1950 سے 1980تک پاکستانی سینما اسکرین پر چھائے رہے ۔
وحید مراد پر فلمایا گیا گانا ’’کوکوکو رینا ‘‘انھیں مقبولیت کی بلندیوں پر لے گیا۔احمد رشدی کو نگار ایوارڈ، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، بیسٹ سنگر آف دا میلینئم ایوارڈ اور لیجنڈ ایوارڈ سمیت متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔احمد رشدی 11 اپریل 1983 کو اڑتالیس برس کی عمر میں عارضہ قلب کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے ۔مرحوم کو وفات کے بیس سال بعد ستارہ امتیاز سے نوازاگیا ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔