بدین میں ذوالفقارمرزا کے خلاف تھانے پر دھاوا بولنے کے الزام میں دہشتگردی کا مقدمہ درج

ویب ڈیسک  اتوار 3 مئ 2015

بدین: سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور گرفتاری کی کوشش پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ماڈل پولیس اسٹیشن بدین پر دھاوا بول دیا اور توڑ پھوڑ کی جس پر ذوالفقار مرزا اور ان کے20 ساتھیوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے 3 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بدین پولیس نے سابق صوبائی وزیر داخلہ کے قریبی ساتھی ندیم مغل کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تاہم ذوالفقار مرزا کے حامیوں نے راستہ روک کر اسے چھڑوا لیا، ذوالفقار مرزا اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ماڈل پولیس اسٹیشن بدین پہنچ گئے اور تھانے میں موجود ڈی ایس پی غلام قادر سموں سے کہا ایس پی بدین خالد مصطفٰی کورائی پر مقدمہ درج کیا جائے۔ اس نے ہمارے ساتھیوں کو ناجائز طور پراپنی حراست میں رکھا ہوا ہے۔ ڈی ایس پی کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار پر ذوالفقار مرزا آگ بگولہ ہوگئے اور ڈی ایس پی سے تلخ کلامی کے بعد میز کا شیشہ توڑا اور پولیس افسر کا موبائل اٹھا کر زمین پر پٹخ دیا۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c14.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c8.jpg

سابق صوبائی وزیر داخلہ نے اپنے ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرانے والے تاجروں کی دکانوں پر بھی تالے لگا دیے، ذوالفقار مرزا نے کہا کہ اپنے ساتھیوں کو تنہا نہیں چھوڑوں گا اوران کے خلاف انتقامی کارروائی بالکل بھی برداشت نہیں کروں گا، ذوالفقاربھٹو کے لیے کوڑے کھائے، جیلیں کاٹیں اور بینظیر بھٹو کو اپنی ماں، بیٹی اور بہن سمجھ کر ان کا ساتھ دیا لیکن باہر سے مسلط ہونے والے آصف زرداری نے بینظیربھٹو کی پارٹی کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے،آصف زرداری کی پیسوں کی ہوس ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c9.jpg

ندیم مغل نے بتایا کہ وہ اپنی کار میں پیسے لے کرنکل رہے تھے کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے مجھے زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھایا اور تشدد کیا،پولیس میری گاڑی اس میں موجود 52 لاکھ روپے بھی ساتھ لے گئی، ذوالفقار مرزا کے حامیوں نے زبردستی بازار بند کرانے کے بعد قاضیہ پل پراحتجاج کیا اور دھرنا دے کرسڑک بند کر دی ، ذوالفقار مرزا بھی دھرنے میں پہنچ گئے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا نے کہاکہ میں نے آصف زرداری اور ان کے کرپٹ ٹولے کے خلاف جنگ شروع کی ہے جس کے باعث حکومت میرے اور میرے حامیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج اور ان کی بلاجواز گرفتاریاں کر رہی ہے لیکن میں ان باتوں سے میں ڈرنے والا نہیں ہوں اور مخالفین کو جواب دینا جانتا ہوں۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c10.jpg

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c15.jpg

دوسری جانب زبردستی دکانیں بند کرانے کے خلاف پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے بدین میں ذوالفقار مرزا کے خلاف ڈنڈا بردار جلوس نکالا اور شہر میں کشیدگی کی صورتحال پیداہوگئی۔ پی پی ضلع بدین کے رہنماؤں عزیزمیمن، تاج محمد ملاح اور امتیاز میمن کی قیادت میں پی پی کارکنوں اور تاجروں نے بدین میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کرانے کے بعد ہوائی فائرنگ کی اور بدین تھانے کا گھیرا کرکے 2 گھنٹے تک دھرنا دیا۔ شہرکے مختلف مقامات پر ذوالفقار مرزا، فہمیدہ مرزا، حسنین مرزا کے پوسٹر بھی پھاڑ دیے گئے۔ مقامی تاجر تاج ملاح اور امتیاز ممین کی مدعیت میں ماڈل پولیس اسٹیشن میں ہی ذوالفقارمرزا اور 20 ساتھیوں کیخلاف 2 مقدمات درج کر لیے گئے جن میں ہنگامہ آرائی،توڑ پھوڑ، زبردستی دکانیں بند کرانے اور اقدام قتل کی دفعات شامل ہیں پولیس نے ذوالفقار مرزا کے 3ساتھیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ رات گئے ذوالفقار مرزا کیخلاف تھانے میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c11.jpg

بدین میں کشیدہ صورتحال کے پیش نظر ضلع مٹیاری، جامشورو، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، سے پولیس کی بھاری نفری بدین طلب کر لی گئی۔ذوالفقار مرزا کی گرفتاری کیلیے چھاپے شروع کردیے گئے جس کے بعد تصادم کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ 100 بکتر بند گاڑیاں بھی آجائیں لیکن خون خرابہ ہو گا، ایماندار پولیس افسروں کو ان کے کردار کا علم ہے۔ ایماندار پولیس افسران انھیں ایک فون کریں وہ گرفتاری پیش کر دیں گے۔ خالد کورائی یا راؤ انوار گرفتار کرنے آئے تو خود بندوق اٹھا کر مقابلہ کریں گے۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c12.jpg

پیپلز پارٹی میڈیا سیل سندھ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا ، وزیراعلیٰ کی کوآرڈینیٹرشرمیلا فاروقی،روبینہ قائم خانی اور دیگر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے الزامات بے سروپا ہیں، اخلاقیات سے گری ہوئی زبان استعمال کرتے ہیں، جس کی مذمت کرتے ہیں،پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری اورخواتین ونگ کی صدر ایم این اے فریال تالپور کے خلاف اب بہت ہوگیا ڈاکٹر ذوالفقارمرزاپارٹی قیادت کے خلاف بے ہودہ الزامات اور نازیبازبان استعمال کرنابند کریں،ورنہ زبان ہم بھی رکھتے ہیں اگر پیپلز پارٹی کی خواتین کھڑی ہوگئیں توذوالفقار مرزاکوچھپنے کی جگہ نہیں ملے گی،ذوالفقار مرزا میں ہمت ہے تو پیپلزپارٹی کی جیالیوں کے خلاف الیکشن لڑکردیکھ لیں ان کی ضمانت ضبط ہوجائے گی۔

http://www.express.pk/wp-content/uploads/2015/05/c13.jpg

پیپلزپارٹی کی خواتین ارکان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے دشمن عناصرپارٹی کے قیام کے پہلے روز سے آج تک ہمارے اندر موجودہ کچھ گندے انڈوں کواستعمال کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں، یہ وہ پرندہ بن گئے،جنھیں دوسروں کی مرضی کے مطابق کسی بھی شاخ پر بیٹھا دیاجاتاہے، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایسی جماعت جس نے ہمیشہ صبر کامظاہرہ کیا،ہماری سیاست جارحانہ نہیں ہے، آصف زرداری نہ صرف پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین ہے بلکہ پیپلز پارٹی کی آن اور شان ہیں،پارٹی قیادت کے خلاف غیر پارلیمانی زبان برداشت نہیں کی جائے گی،ہمیں اپنے گھرانوں اورپارٹی سے ایسے تربیت نہیں ملی کہ گندگی کاجواب گندگی سے دیں، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی پیپلزپارٹی کے بغیر کوئی حیثیت نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔