- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
حکومت غربت کے خاتمے میں ناکام،دیگرشعبوں میں کارکردگی بہتر
اسلام آباد: پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی( پلڈاٹ) نے مسلم لیگ’’ ن‘‘ کی حکومت کے پہلے سال کی کارکردگی کے معیارکو قدرے بہتر قرار دیا ہے ۔
پلڈاٹ نے 4 جون2013 سے 5 جون2014 کے دوران حکومتی نظم ونسق کے معاملے میں مسلم لیگ ’’ن ‘‘کو44 فیصد اسکوردیا ہے ۔یہ اسکور وفاقی حکومت کی جانب سے25 اہم اشاریوں کے حوالے سے فراہم کیے گئے اعدادوشمارکی بنیاد پر دیا گیا۔پلڈاٹ کے مطابق وفاقی حکومت کی کارکردگی تھوڑی بہتر ہوئی ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کی زیادہ توجہ قومی دفاع،اندرونی سلامتی اور توانائی کے شعبہ پر تھی ۔
تاہم ان 25 اشاریوں میں سے مسلم لیگ’’ ن ‘‘کی حکومت نے صرف 3 میں 60 فیصد یا اس سے زیادہ سکورحاصل کیا ۔ان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کیلیے تیاری کی مد میں 62 فیصد،میرٹ کی بنیاد پرتعیناتیوں اورترقیوں میں61 فیصداورخارجہ پالیسی کے امور میں 60 فیصد اسکور رہا ۔مسلم لیگ کی حکومت نے غربت کے خاتمے میں سب سے کم22 فیصد اور شفافیت میں صرف 27 فیصد اسکور حاصل کیا ۔ نواز حکومت کا سرکاری شعبے کی ترقی، بدعنوانی سے نمٹنے کیلیے کوششوں،امن واستحکام یقینی بنانے،سرمایہ کاردوست ماحول بنانے اورقومی دفاع کے معاملات پر 50 فیصد کے لگ بھگ اسکور ہے۔
بچوں کو بیماریوں سے بچائوکیلیے 44 فیصد جبکہ آبی وسائل کی منیجمنٹ کے حوالے سے اسکور 42 فیصد رہا۔پلڈاٹ نے رپورٹ میں مسلم لیگ ن کی حکومت کی جانب سے قومی اندرونی سلامتی پالیسی متعارف کرانے اورنیکٹا کے تحت انٹرنل سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کے قیام کوبھی سراہا ہے ۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیرونی سرمایہ کاری کیلیے خارجہ پالیسی کوبھی مضبوط بنایاگیا ہے ۔
سرمایہ کاری اوردوطرفہ سمجھوتوں میں زیادہ زورتوانائی کے شعبے پر تھا۔۔مقامی سرمایہ کاری میں 8 فیصد اضافہ ہوا ۔رپورٹ کے مطابق خواندگی سمیت سماجی اوراقتصادی شعبے میں بھی بہتری آئی ہے ۔
نوازحکومت کے پہلے سال کے منفی پہلوئوں میں غربت کے خاتمے میں ناکامی اور اقوام متحدہ کے ملینیئم ترقیاتی اہداف حاصل نہ کرنا شامل ہے ۔ 2014 کی انسانی ترقی کی رپورٹ کے مطابق ملک کی تقریباً نصف آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جبکہ اقتصادی سروے کے مطابق بے روزگاری کی شرح 6فیصد سے کم ہے۔حکومت کے اقتدار کے پہلے سال میں قانون سازی کا شعبہ بھی کمزوری کاشکار رہااورقومی اسمبلی میں11 بل پیش کئے گئے جن میں سے فنانس بل کے علاوہ ایک بل سینٹ سے منظوری کے بعد قانون بن سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔