نگلیریا نے مزید ایک زندگی کو نگل لیا

طفیل احمد  ہفتہ 16 مئ 2015
ماہرین طب کاکہناہے کہ اب تک اس مرض کاکوئی علاج دریافت نہیں کیا جاسکاہے۔  فوٹو: فائل

ماہرین طب کاکہناہے کہ اب تک اس مرض کاکوئی علاج دریافت نہیں کیا جاسکاہے۔ فوٹو: فائل

 کراچی: کراچی میں نگلیریا نے ایک اورمریض کی جان لے لی،رواں سال نگلیریا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد2 ہوگئی،دوسری جانب شعبہ پبلک ہیلتھ کے غیرفعال ہونے سے صوبے میں مختلف بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کلفٹن کے رہائشی37سالہ فاروق میرکوتیزبخارہونے پر نجی اسپتال لایاگیا جہاں ٹیسٹوں میں نگلیریاکے مرض کی تشخیص کی گئی، فاروق میر اسپتال میں زیر علاج تھا تاہم جمعہ کی شام اس کی حالت اچانک بگڑگئی اوروہ دم توڑگیا،رواں سال نگلیریاسے ہونے والی یہ دوسری موت ہے اس سے قبل 20 اپریل کو18سالہ اریبہ بھی نگلیریاکے مرض میں مبتلا ہوکرجان کی بازی ہارگئی تھی۔

واضح رہے کہ ڈائریکٹرہیلتھ کراچی نے گزشتہ ماہ واٹربورڈ حکام کو ایک مکتوب لکھا تھا جس میں پانی میں کلورین کی مقدار کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی گئی تھی لیکن واٹربورڈ حکام کی جانب سے مکتوب کا جواب نہیں دیاگیا،نگلیریاکے مرض کاباعث بننے والاجرثومہ گرمیوں میں صاف پانی اورپانی کے ٹینکوں میں نشوونماپاتاہے اوروضوکرتے یا منہ دھوتے وقت پانی ناک میں جانے سے جرثومہ دماغ تک پہنچ کرمریض کے دماغ کوچاٹتاہے۔

جس کے بعد مریض لاغرہو کرہفتے کے اندرموت کے منہ میں چلاجاتاہے ،ماہرین طب کاکہناہے کہ اب تک اس مرض کاکوئی علاج دریافت نہیں کیا جاسکاہے،سیکریٹری صحت نے کل (اتوار) کو پبلک ہیلتھ کا اجلاس طلب کرلیاہے جس پرمحکمہ کے افسران اور ملازمین نے سخت ناراضگی کااظہارکیاہے۔

دوسری جانب صوبائی محکمہ صحت میں سفارشی کلچرعروج پرہونے کے باعث انتظامی اموردرہم برہم اورپبلک ہیلتھ کا شعبہ مکمل غیر فعال ہوکررہ گیاہے،محکمے کے افسرنے بے نظیر بھٹویوتھ ڈیولپمنٹ کے ایک کلرک کوگریڈ17میں ترقی دے کراگلے گریڈ میں ترقی کے لیے سمری بھی ارسال کردی ہے،نگلیریاکی مشترکہ کمیٹی غیرفعال ہے اوراس نے رواں سال کسی ایک واٹرپمپنگ اسٹیشن کادورہ نہیں کیااورنہ ہی پمپنگ اسٹیشن پر کلورین کی مقدارکوچیک کیاجاسکاہے ، افسران نے پانی میں کلورین کی مقدارکوچانچنے کے لیے تاحال کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔