- اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہباز گل کیس میں آئی جی کو فوری طلب کرلیا
- ٹوئٹر پر تنقید، سعودی عرب میں خاتون کو 34 سال قید کی سزا
- شہباز گل کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی
- حمزہ شہباز کی لندن سے وطن واپسی مؤخر
- امریکا کا پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلیے ایک لاکھ ڈالر امداد کا اعلان
- کراچی سے لاہور جانے والی لڑکی کے اغوا کا مقدمہ ختم کرنے درخواست مسترد
- کراچی سے حیدآباد جانے والی گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، 7 افراد لاپتہ
- تیزگام میں مجرے پر ٹرین انتظامیہ کو شوکاز نوٹس
- بلوچستان میں سیلاب سے یکم جون تا 16اگست جاں بحق افراد کی تعداد 202ہوگئی
- حکمرانوں نے نوٹ بینک کے لئے ووٹ بینک قربان کردیا، شیخ رشید
- مینوفیکچررز پر اسپیشل انکم ٹیکس عائد کرنے پر غور
- سی پیک، اگلے مرحلے پر عملدرآمد کی تیاری شروع کردی‘ وزیراعظم
- وزیراعظم نے چین کی رضا مندی سے سی پیک اتھارٹی تحلیل کرنے کی منظوری دیدی
- الیکشن کمیشن کے کاغذوں میں عمران خان اب بھی رکن اسمبلی ہیں، چیف الیکشن کمشنر
- پاکستان سے میچ بھارت کے اعصاب پر سوار
- بابر اعظم کے سنچری مکمل نہ کرنے پر شاہد آفریدی کا اظہارِ مایوسی
- محمد حسنین کا معاملہ، آئی سی سی کی خاموشی پرشور مچنے لگا
- پاکستان اور نیدر لینڈز کے مابین دوسرا ون ڈے آج کھیلا جائے گا
- پی ایس ایل 2025؛ شیڈول براہ راست آئی پی ایل سے متصادم
- ٹیسٹ کرکٹ پاکستان کے دل سے اُترنے لگی
فوجی افسروں واہلکاروں کے حوالے سے 87 پٹیشنز ہائیکورٹ کو ارسال

راولپنڈی بینچ کے سینئر جج جسٹس محمود مقبول باجوہ فوجی افسران و اہلکاروں کی ان پٹیشنوں کی سماعت کریں گے۔فوٹو: فائل
راولپنڈی: چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ منظور احمد ملک نے فوجی افسران و اہلکاروں کے کورٹ مارشل سمیت مختلف امور پر ہائی کورٹ میں دائر فوجی افسران کی87پٹیشنیں واپس ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ بھیج دی ہیں۔
لاہور میں ان پٹیشنوں کی سماعت کے لیے بنایا گیا 3 رکنی بینچ بھی توڑ دیا گیا ہے۔ راولپنڈی بینچ کے سینئر جج جسٹس محمود مقبول باجوہ فوجی افسران و اہلکاروں کی ان پٹیشنوں کی سماعت کریں گے۔ صدر ہائی کورٹ بار راولپنڈی شیخ محمد سلیمان اور ان پٹیشنوں کو دائر کرنے والے سینئر وکیل کرنل(ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے ایکسپریس کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آج پیر18مئی سے شروع ہونے والے عدالتی ہفتے سے یہ تمام پٹیشنیں راولپنڈی بینچ میں ہی سنی جائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔