- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
یمن میں فوجی ہیڈ کوارٹر پر سعودی بمباری سے 45 افراد ہلاک
صنعا: یمن کے دارالحکومت صنعا میں سعودی عرب کی سربراہی میں کارروائی کرنے والے اتحادی طیاروں کی یمنی فوجی ہیڈکوارٹرز پر تازہ بمباری سے کم از کم45 افراد ہلاک ہوگئے جن میں زیادہ تر فوجی افسر اور جوان شامل ہیں۔
یمن کے میڈیکل ذرائع کے مطابق دارالحکومت صنعا کے وسط میں تحریر رہائشی علاقے کے قریب واقع فوجی ہیڈکوارٹرز پر سعودی اتحادی طیاروں نے4 حملے کیے جس میں فوجی افسروں سمیت 25 فوجی جوان اور20 عام شہری مارے گئے۔ فضائی حملوں کی زد میں رہائشی علاقہ بھی آگیا جس سے 5 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ دوسری طرف حوثی باغیوں کے ذرائع نے کہاکہ حملے میں44 افراد ہلاک اور 100سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل یہ اطلاعات ملی تھیں کہ مرنے والوں میں زیادہ تر فوجی تھے جو اپنی تنخواہ لینے کے لیے جمع تھے۔
صنعا کے مشرقی علاقے میں قائم جمینح ملٹری بیس پر بھی سعودی اتحادی طیاروں نے 7 حملے کیے، یہ ملٹری بیس سابق صدر علی عبداللہ صالح کی ربپلکن گارڈز کا ہے، علی عبداللہ صالح خود بھی حوثیوں کے اتحادی ہیں، حوثیوں کے اکثریتی صوبے صعدا میں علاقہ ناہدین میں فوجی ڈپو پر بھی بمباری کی گئی، اسی طرح عدن میں بھی حوثیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی۔ سعودی بمباری کا تازہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کے درمیان امن مذاکرات14جون کو منعقد ہوں گے۔
یمن کی جنگ میں2000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے یمن میں موجودتمام فریقین سے کہاکہ وہ بغیر کسی شرط کے نیک نیتی کے ساتھ بات چیت کا آغاز کریں۔ ان تازہ حملوں کے بعد مشرقِ وسطیٰ میں بی بی سی کے مدیر اعلیٰ سیباسٹین اوشر کے مطابق حکومت اورحوثی باغیوں کی جانب سے 14 جون کے امن مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کی گئی ہے اور ایسا دکھائی دیتا ہے کہ بات چیت سے قبل دونوں فریق اپنے ہاتھ مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔