شدید گرمی میں ضعیف افراد اور بچوں کو گھر سے باہر نہ نکلنے دیں،ماہرین

طفیل احمد  منگل 23 جون 2015
شہری گھرمیں تیارکیے جانے والے پھلوں کے جوس استعمال کریں،فوٹو فائل

شہری گھرمیں تیارکیے جانے والے پھلوں کے جوس استعمال کریں،فوٹو فائل

 کراچی: کراچی میں قیامت خیزگرمی اورگرم ہوائیں دراصل بھارت میں پڑنے والی گرمی کے آفٹرشاکس ہیں تاہم بھارت میں پڑنے والی گرمی کی شدت اورآفٹرشاکس کے بارے میں عوام کو آگہی فراہم نہیں کی گئی،ماہرین طب نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت برقراررہنے کی صورت میں ضعیف افراد، حاملہ خواتین اور بچوں کوگھر سے باہر نہ نکلنے دیں۔

جسم کودھوپ سے بچائیں، شدیدگرمی میں جسم میں خون کی نالیاں پھیل جاتی ہیں جبکہ سردموسم میں خون کی نالیاں سکٹرجاتی ہیں، بچوں کوتیزدھوپ میں ننگے پاؤں دھوپ میں جانے سے سختی سے منع کیاجائے کیونکہ تیز دھوپ رہنے یاکام کرنے سے بلڈ پریشر بہت کم ہوجاتا ہے جس سے متاثرہ افراد پر بے ہوشی طاری ہوجاتی ہے جونقصان دہ ہوسکتی ہے، ماہرین نے کہاکہ کراچی میں گرمی اور لوکے ساتھ چلنے والی گرم ہوائیں نہ صرف انسانوں بلکہ پرندوں اور جانوروںکوبھی شدید متاثر کررہی ہے۔

گرم موسم میں بچوں ، خواتین اور ضعیف العمر افرادکو دھوپ، تپش سے محفوظ رکھا جائے کیونکہ دھوپ کی تپش اور گرم ہوائیں چلنے سے جسم کے نمکیات پسینے کی صورت میں خارج ہوتے رہتے ہیں جس سے چکرآتے اورسرمیں درد رہتاہے ۔

ماہرین نے کہاکہ جسم میں پانی کی کمی سے ہیٹ اسٹروک ہو رہاہے، ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رہنے کے لیے جسم کو پانی کی اشد ضرورت ہوتی ہے،انسان کے جسم میں خون میں60 فیصد پانی شامل ہوتا ہے خون کی روانگی کو برقرار رکھنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے، لہٰذا شہری افطاراورسحرکے درمیان 10 سے 15 گلاس پانی یا گھرمیں تیارکیے جانے والے پھلوں کے جوس استعمال کریں تاکہ جسم ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رہ سکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔