بینظیر قتل کیس؛ مارک سیگل کے وڈیو لنک کے خلاف مشرف کی درخواست مسترد

قیصر شیرازی  منگل 23 جون 2015
 بیان قلمبند کرنے کیلیے 27جون تک انتظامات مکمل کیے جائیں، فاضل جج۔  فوٹو: فائل

بیان قلمبند کرنے کیلیے 27جون تک انتظامات مکمل کیے جائیں، فاضل جج۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کا وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈکرنے کے حکم کیخلاف سابق صدر پرویز مشرف کی درخواست مستردکر دی اورقرار دیاکہ قانون کے مطابق عدالت کسی بھی گواہ یاملزم کاویڈیولنک کے ذریعے بیان ریکارڈکرسکتی ہے۔

میموگیٹ میں بھی سپریم کورٹ کے حکم پرامریکی گواہ منصور اعجازکاوڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈکیا گیا تھا۔ پرویز مشرف کے وکلاء کا موقف تھا کہ یہ فیصلہ غیر قانونی ہے، مارک سیگل بیان دینا چاہتے ہیں تو پاکستان آئیں۔ عدالت نے وزارت داخلہ کو27 جون تک بیان ریکارڈکرنے کی تیاریاں مکمل کرنے کا حکم دیا ہے، مارک سیگل کو بھی بیان ریکارڈکرانے کے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔

اس بارے انتظامات امریکا یا دبئی سے کیے جائیں گے ۔گزشتہ روز عدالت نے مزیدایک گواہ کا بیان ریکارڈکر لیا اور 24 جون کو مزید5گواہ طلب کر لیے۔ ادھر وزارت داخلہ نے بینظیر بھٹو قتل کیس کی پیروی کیلیے سینئر قانون دان خواجہ امتیاز احمدکو پراسیکیوٹر مقررکر دیا ہے، پرویز مشرف کے وکیل صفدر جاوید ایڈووکیٹ نے بتایا کہ وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈکرنے کے فیصلہ کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔