اب سرجری کے بغیرہی دل کا والو تبدیل کیا جا سکتا ہے

خصوصی رپورٹ  بدھ 24 جون 2015
 ایک گھنٹے کے بعد ہی مسٹر اوسٹپنرڈاکٹروں سے کہہ رہے تھے میرے پاس شکریے کے الفاظ نہیں ہیں :فوٹو : فائل

ایک گھنٹے کے بعد ہی مسٹر اوسٹپنرڈاکٹروں سے کہہ رہے تھے میرے پاس شکریے کے الفاظ نہیں ہیں :فوٹو : فائل

پنسلوانیا: پنسلوانیا یونیورسٹی اسپتال کے سرجنوں نے سرجری کے بغیر ایک ایسا دل کا والو لگانے کا طریقہ دریافت کیا ہے جن سے ایسے عمر رسیدہ مریضوں کی زندگیاں دراز ہوسکتی ہیں جن میں اپنا سینہ چیرپھاڑ کے ذریعے کھلوا کر پرانے والو کی جگہ نیا والو لگوانے کی سکت نہیں ہوتی۔

93 سالہ ہربرٹ اوسٹپنر بھی ایک ایسے ہی مریض تھے جن کے دل کا والو آہستہ آہستہ ختم ہورہا تھا اور وہ اپنی زندگی کے دن گن رہے تھے مگر ڈاکٹر ہووارڈ سی ہرمین نے ایک ایسا طریقہ استعمال کیا جس کی منظوری فیڈرل ریگولیٹر نے ایسے مریضوں کے لیے دی ہے جو اوپن ہارٹ سرجری کا رسک نہیں لے سکتے۔

چنانچہ ڈاکٹر ہووارڈ نے گائے کے دل سے بنا ہوا ایک والو کیتھررکے ذریعے اوسٹپنرز کے دل کے قریب داخل کردیا جو سوئی کے ذریعے اندرجا کرچھتری کی طرح کھل گیا۔ایک گھنٹے کے بعد ہی مسٹر اوسٹپنرڈاکٹروں سے کہہ رہے تھے میرے پاس شکریے کے الفاظ نہیں ہیں آپ لوگوں نے مجھے نئی زندگی دی ہے، وہ زندگی جو پہلے سے بہتر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔