قائم علی شاہ ضعیف ہوچکے ہیں انہیں ریفریجریٹر میں رکھ دینا چاہیے، سراج الحق

اسٹاف رپورٹر  پير 29 جون 2015
حقوق نہیں دیے گئے توکراچی کے لوگ حکمرانوں کے محلات پر قبضہ کرلیں گے، سراج الحق  فوٹو: ایکسپریس

حقوق نہیں دیے گئے توکراچی کے لوگ حکمرانوں کے محلات پر قبضہ کرلیں گے، سراج الحق فوٹو: ایکسپریس

کراچی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی میں لوگ پانی کیلیے ترس کر مر رہے ہیں، کراچی کے لوگوں کو ان کو حقوق نہیں دیے تو پھر یہ لوگ گھروں سے نکل کر تمہارے محلات پر قبضہ کرلیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بہت ضعیف ہوچکے ہیں، انھیں آرام کی ضرورت ہے اور انھیں فوری طورپر ریفریجریٹر میں رکھ دینا چاہیے۔

اتوار کو سوک سینٹر،کورنگی نمبر 5بالمقابل اسپورٹس گراؤنڈ عوامی افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کراچی کے بحران کے ذمے دار ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اور وفاقی حکومت کی غلط پالیسیاں ہیں اور ان کی پالیسیوں نے کراچی کو کربلا بنادیا ہے، سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کرپٹ لوگ عوامی وسائل پر قابض ہیں، قوم کو یہ بتایا جائے کہ کراچی کے اسپتالوں میں سہولتوں کی عدم فراہمی اور قبرستانوں میں جگہ نہ ہونے کا ذمے دار کون ہے؟ ۔ در حقیقت وزیر اعلیٰ سندھ اس قابل نہیں کہ وہ صوبے کے سنگین مسائل حل کرسکیں۔

قبل ازیں اتوار کو فیڈرل بی ایریا بلاک 14میں مسجد رضوان سے متصل الخدمت واٹر فلٹریشن پلانٹ کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ سخت گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے ہلاکتوں اور بجلی اور پانی کے بحران کے باعث پیدا ہو نے والی صورت حال سے نمٹنے کیلیے حکومت کراچی میں ایمرجنسی کا اعلان کرے اور عوام کو مفت پانی اور برف کی فراہمی کا انتظام کرے جوحکومت عوام کو پینے کا پانی مہیا نہ کر سکے اس کو خود فیصلہ کر نا چاہیے کہ اسے حکومت میں رہنے کا حق ہے یا نہیں ؟۔

وزیراعظم نواز شریف خود کراچی آئیں اور صرف کراچی کے حالات کے حوالے سے وفاقی کابینہ کا اجلاس کراچی میں منعقد کریں۔ سراج الحق نے کہا کہ میں 3 دن سے کراچی میں ہوں اور میں نے بڑے اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کے علاوہ سخت گرمی اور طبی سہولتیں بروقت نہ ملنے کے باعث جاں بحق ہونے والوں کے خاندانوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

انھوں نے کہاکہ اس سنگین صورت حال میں یہ بات کھل کر سامنے آئی ہے کہ کراچی جیسے بڑ ے شہر میں اگر کوئی آفت یا حادثہ رونما ہوجائے تو اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کے پاس کوئی انتظام نہیں، سخت گرمی سے متاثرہ افراد کو اسپتالوں میں جگہ نہ مل سکی، گھر میں رہنے والوں کو بجلی اور پانی کی عدم فراہمی نے بے حال کردیا، حکومت نام کی کوئی چیز دیکھنے کو نہیں ملتی، اس وجہ سے عوام کے اندر شدید غم غصہ اور بے چینی ہے، حکمراں ہوش کے ناخن لیں اور اس سے قبل کہ عوام ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں وہ عوام سے معافی مانگیں، وفاقی و صوبائی حکومتیں موجودہ حالات کی برابر کی ذمے دار ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ جن لوگوں نے کراچی پر حکمرانی کی انھوں نے پانی جیسے بنیادی مسئلے کو حل نہیں کیا، آج لوگ چاند پر جارہے ہیں اور کراچی کے عوام پانی کے لیے قطار بنارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔