مقبوضہ کشمیر: مطالبات کے حق میں سرکاری ملازمین کا احتجاج

بی بی سی  منگل 16 اکتوبر 2012
حکومت سہولتوں سے محروم کر رہی ہیں، مظاہرین، عوامی مسائل پر خاموش نہیں رہینگے، میر واعظ. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

حکومت سہولتوں سے محروم کر رہی ہیں، مظاہرین، عوامی مسائل پر خاموش نہیں رہینگے، میر واعظ. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں سرکاری ملازمین نے وادی کے تجارتی مرکز لال چوک میں حکومت مخالف مظاہرے کیے ہیں اور علیٰحدگی پسند رہنماؤں نے بھی ان کے مسائل پر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

مظاہرین تنخواہوں اور ریٹائرمنٹ کی حد میں اضافے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرین میں خواتین بھی شامل تھیں۔ میر واعظ عمر فاروق نے اعلان کیا ہے کہ وہ عوامی اور انتظامی مسائل پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ پولیس نے ملازم مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور مظاہرین پر رنگین پانی چھڑک کر جلوس کو منتشر کر دیا۔ حکومت نے مالی مشکلات کو دیکھتے ہوئے نئے ملازمین کیلیے پینشن کی سکیم ختم کر دی ہے۔

کشمیری ملازمین کا کہنا ہے کہ انہیں حکومت ہند کے براہ راست کنٹرول والے محکموں میں کام کرنے والے ملازمین کو دی جانے والی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔