سندھ، گلگت بلتستان کی ایکشن پلان میں عدم دلچسپی

زاہد گشکوری  اتوار 5 جولائی 2015
سندھ، گلگت بلتستان نے نیکٹا کے بار بار خطوط پر بھی کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائی۔ فوٹو: پی آئی ڈی

سندھ، گلگت بلتستان نے نیکٹا کے بار بار خطوط پر بھی کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائی۔ فوٹو: پی آئی ڈی

 اسلام آباد: پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان نے مدارس کی جیوٹیگنگ کا عمل مکمل کرلیا جبکہ سندھ اور گلگت بلتستان کی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کے اہم نکات پر عملدرآمد میں عدم دلچسپی کا اظہار کر رہی ہیں۔ نیکٹا کی جانب سے ایک ہفتہ قبل سندھ اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو خطوط ارسال کیے گئے کہ بتایا جائے نیشنل ایکشن پلان کے اہم نکات پر کس حد تک عملدرآمد ہوا اور خصوصی طور پر مدارس کی جیوٹیگنگ پر کتنی پیشرفت ہوئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ سندھ اور گلگت بلتستان حکومتوں کی جانب سے  رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی۔ وزارت داخلہ میں ایک حالیہ اجلاس کے دوران ڈی جی نیکٹا حامد علی خان نے بتایا کہ دونوں حکومتوں کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا ۔ نیشنل ایکشن پلان پر پیشرفت سے باخبر حکام کا کہنا ہے  پنجاب دیگر صوبوں سے آگے ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے ایک ماہ قبل 13 ہزار مدارس کی نشاندہی کرکے جیوٹیگنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نفرت انگیز تقاریر پر 4700 مقدمات درج کرکے 4000 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے 3010 مدارس کی نشاندہی کرتے ہوئے 150 مدارس کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

بلوچستان حکومت کی جانب سے بھی جیوٹیگنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے اور نفرت انگیز تقاریر پر 400 افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان بنانے میں کردار ادا کرنے والے رستم شاہ مہمند نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر سندھ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ناکام ہو چکا ہے۔ اس حوالے سے سندھ حکومت کے کسی عہدیدار سے رابطہ نہیں ہوسکا تاہم پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ میں نیشنل ایکشن پلان پر موثر انداز میں عملدرآمد کر رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔