- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
مسلسل ٹریفک کے شورمیں رہنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں
لندن: برطانوی ریسرچ ماہرین نے پتہ چلایا ہے کہ مسلسل ٹریفک کے شور میں زندگی گزارنے سے دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
اس مقصد سے سائنسدانوں نے لندن میں 2003 سے 2010 تک روڈ ٹریفک کے شور اور ایسے دل کے مریضوں کے اعداد و شمار جمع کیے جو پرشور آبادیوں سے آکر اسپتالوں میں داخل ہوئے تھے۔ایسے مریضوں میں موت سے ہمکنار ہونے کا تناسب دوسروں کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ تھا۔ یہ تناسب 25 سے 74 سال تک کی عمر کے مریضوں میں پانچ فیصد جب کہ 75 سال سے بڑی عمر کے مریضوں میں 9 فیصد تھا۔
یہ اسٹڈی یورپین ہارٹ جرنل میں شایع ہوئی ہے جس میں عمر، جنس، سماجی اقتصادی عناصر، لسانی حیثیت، سگریٹ نوشی اور فضائی آلودگی کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ پرشور محلوں اور پڑوسوں کے شور کا موازنہ ہم کسی پرہجوم ریسٹورینٹ سے کرسکتے ہیں تاہم کئی برسوں تک مسلسل ایسے شور و غل میں زندگی گزارنا موت کو قریب تر کردیتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔