ایسی غیر معروف شخصیات جومیڈیا کی بدولت راتوں رات ’’ہیرو‘‘ بن گئے

سعید احمد  اتوار 12 جولائی 2015
پاکستان میں میڈیا کے حوالے سے ایک عام تاثر پایا جاتا ہے کہ یہ کسی بھی شخص کو زیرو سے ہیرو اور ہیرو سے زیرو بنا دیتا ہے. فوٹو: فائل

پاکستان میں میڈیا کے حوالے سے ایک عام تاثر پایا جاتا ہے کہ یہ کسی بھی شخص کو زیرو سے ہیرو اور ہیرو سے زیرو بنا دیتا ہے. فوٹو: فائل

وطن عزیز میں الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے حوالے سے عام تاثر یہ ہے کہ یہ کسی کو بھی راتوں رات زیرو سے ہیرو اور ہیرو سے زیرو بنا دیتا ہے اور یہ تاثر کسی حد تک درست بھی ہے۔ آیئے کچھ ایسے افراد کے بارے میں اپنی یادیں تازہ کرتے ہیں جو گمنامی کے اندھیروں سے یک دم شہرت کی چکا چوند میں آگئے۔

ڈاکٹر تنویر زمانی

ڈاکٹر تنویز زمانی کا نام حال ہی میں آصف  زرداری کی مبینہ اہلیہ کے طور پر سامنے آیا اورڈاکٹر تنویز زمانی اس قدر مشہور ہوئیں کہ ہر چھوٹے اور بڑے ٹی وی چینل نے ان سے انٹرویو کی خواہش کا اظہار کیا لیکن پھر پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو اس حوالے سے سامنے آنا پڑا اور وضاحت پیش کرنی پڑی کہ تنویرزمانی کا آصف علی زرداری سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی یہ خاتون پیپلز پارٹی کا حصہ ہیں۔

ایان علی

ایان علی نے ماڈل کے طور پر اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور پھر ایک سیلولر کمپنی کے اشتہار میں آکر تھوڑی بہت مقبولیت حاصل کی لیکن مارچ 2015 میں کرنسی اسمگلنگ کیس میں گرفتاری کے بعد ملک بھر کے میڈیا نے اپنی نظریں ایان علی پر جما لیں اور ان کی ہر پیشی ان کا نت نیا انداز میڈیا کی خبروں کی ایسی زینت بنا کہ ہر بچے بچے کو پتہ چل گیا کہ ایان علی کون ہیں۔

ڈی جے بٹ

ڈی جے بٹ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے اسلام آباد دھرنے کے موقع پر منظر عام پر آئے اور پھر میڈیا سے انھیں اس قدر پزیرائی دی کہ ڈی جے بٹ دیکھتےہی دیکھتے مشہور ہو گیا۔

جسٹن بیبر بہنیں

لاہور کی امامیہ کالونی کی رہائشی غریب بہنیں ثانیہ اور مقدس اپنے گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لئے گلی گلی میں جا کر گانے گاتیں اور اس کام میں ان کی والدہ گڑوی بجا کر ان کا ساتھ دیتیں، انھیں کوئی بھی نہیں جانتا تھا لیکن جب سوشل میڈیا پر ان پرائمری پاس بہنوں کا شہرہ آفاق گلوکار جسٹن بیبر کا گانا سامنے آیا تو ان کی تو جیسے قسمت ہی بدل گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ دونوں بہنیں میڈیا کی زینت بن گئیں۔

گلو بٹ

جون 2014 میں لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پیش آیا جس میں پولیس کی جانب سے ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں پر فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا لیکن جب سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئیں تو ان میں بڑی بڑی مونچھوں والا گلو بٹ بھی گاڑیوں کو توڑتا اور پولیس افسران سے شاباشیاں لیتا نظر آیا۔ ادھر سے ہی گلو بٹ دیکھتے ہی دیکھتے ہر خاص و عام کی توجہ کے مرکز بن گئے۔

علی گل پیر

علی گل پیر کو بھی شاید ان کے گانے ’سائیں تو سائیں‘ سے پہلے چند لوگ بھی نہ جانتے ہوں لیکن جب ان کا گانا سوشل میڈیا کی زینت بنا تو دیکھتے ہی دیکھتے ان کا منفرد اسٹائل اور انداز عوام میں اس قدر مقبول ہوا کہ میڈیا نے علی گل پیر کو ہیرو بنا دیا۔

شاہد نذید (ون پاؤنڈ فش مین)

شاہد نذیر اسٹوڈنٹ ویزے پر لندن گئے لیکن تعلیم مہنگی ہونے کی وجہ سے ایسٹ لندن کی ایک مارکیٹ میں مچھلی فروخت کرنے لگے۔ شاہد نذیر مچھلی فروخت کرنے کے لئے پاکستانی انداز میں ’ون پاؤنڈ فش‘ گا کر گاہگوں کو اپنی جانب بلاتے، ان کے یہ الفاظ سوشل میڈیا پر اس قدر مشہور ہوئے کہ شاہد نذیر ان تین لفظوں سے ہیرو بن گئے۔ شاہد نذیر اس قدر مشہور ہوئے کہ مشہور کمپنی ’’وارنرز ریکارڈز‘‘ نے انھیں پورا البم بنانے کا معاہدہ دے دیا۔

طاہر شاہ (آئی ٹو آئی)

پاکستانی نژاد برطانوی شہری طاہر شاہ کا گانا ’آئی ٹو آئی‘ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ ہونے سے قبل تو شاید ان کا نام بھی کوئی نہیں جانتا تھا لیکن سوشل میڈیا پر ان کا گانا اپ لوڈ ہوتے ہی طاہر شاہ اور ان کا اسٹائل موضوع گفتگو بن گیا، طاہر شاہ کے گانے  کو بدترین گانا بھی قرار دیا گیا لیکن اس کے باوجود انھیں اس گانے پر امریکا سے ’پریسٹیجیئس ایوارڈ‘ سے بھی نوازا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔