سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں داخلوں کا عمل التوا کاشکار

طفیل احمد  بدھ 17 اکتوبر 2012
حکومت سندھ کی بے حسی اور سست روی کی وجہ سے طالب علموں کا مستقبل بھی داؤپرلگ گیا ہے. فوٹو: فائل

حکومت سندھ کی بے حسی اور سست روی کی وجہ سے طالب علموں کا مستقبل بھی داؤپرلگ گیا ہے. فوٹو: فائل

کراچی: صوبائی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں پہلے تعلیمی سیشن میں داخلوں کا عمل سست روی کا شکار ہوگیا طالب علم پریشان، یونیورسٹی انتظامیہ تذبذب کا شکارہوگئی.

تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صدرمملکت آصف علی زرداری کی موجودگی میںیکم جون کو سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کاآرڈیننس جاری کیا تھا،آرڈیننس کی90 دن کی مدت 30اگست کوختم ہوگئی اوراس دوران اس آرڈیننس کو صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں بھی پیش نہیںکیا جاسکا ۔

حکومت سندھ نے کراچی میں سندھ میڈٖیکل یونیورسٹی کے قیام کے بل کو ضروری نہیں سمجھا اور حال ہی میں ہونے والے سندھ اسمبلی اجلاس میں سندھپیپلزلوکل گورنمنٹ بل کو پیش کردیاگیا جو ہنگامہ آرائی کے دوران منظورکرکے اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ختم کردیاگیا جس کے ساتھ ہی سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے باقاعدہ قیام کا منصوبہ ایک بار پھرالتوا کا شکار ہوگیا اور اس کے ساتھ ہی سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے پہلے تعلیمی سیشن میں داخلوں کا عمل بھی التوا کا شکارہوگیا.

حکومت سندھ کی بے حسی اور سست روی کی وجہ سے طالب علموں کا مستقبل بھی داؤپرلگ گیا ہے جنھوں نے سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں ایم بی بی ایس میںداخلے کیلیے 7اکتوبرکوانٹری ٹیسٹ میں شرکت کی تھی،ذرائع کے مطابق اعلان کی جانے والی سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے 30 اگست کے بعد ہونے والے تمام اقدامات غیرقانونی ہوگئے،دوسری جانب پہلے تعلیمی سیشن میں ایم بی بی ایس کے داخلے بھی التوا کا شکار ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔