- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
آئین اجازت نہیں دیتا ورنہ تیسری مرتبہ بھی صدر منتخب ہوسکتا ہوں، باراک اوباما
ادیس ابابا: امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ اگر وہ تیسری بار بھی صدارتی الیکشن میں حصہ لیں تو ایک بار پھر صدر منتخب ہوجائیں گے تاہم امریکا کا آئین انہیں اس کی اجازت نہیں دیتا۔
اپنے دورہ افریقا کے آخری روز ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین سے خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ وہ اپنے ملک کے لئے اور بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں وہ دوبارہ الیکشن لڑیں تو ایک بار پھر صدر بن سکتے ہیں لیکن تیسری بار صدر بننے سے امریکی آئین انہیں روکتا ہے اور آئین سے کوئی بھی بالاتر نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ کچھ حکمران اقتدار میں رہنے کے لئے قوانین میں تبدیلی کیسے کرلیتے ہیں کیونکہ اس طرح ریاست میں عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔
باراک اوباما نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دیرینہ تنازعات کو دور کرنے کی کوششوں میں امریکا افریقی ممالک کے ساتھ ہے۔ امریکی صدر نے افریقی امن فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ افریقا کی ترقی کا دارومدار اس خطے کی سلامتی اور امن پر ہے۔
امریکی صدر نے اپنی تقریر میں لڑکیوں اور خواتین کے حقوق پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے افریقی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے بیٹے اور بیٹیوں میں فرق نہ کریں اور بچیوں کی تعلیم و ترقی پر بھی توجہ دیں تاکہ آنے والی نسلیں صحت مند اور تعلیم یافتہ ہوں۔
واضح رہے کہ اوباما ایتھوپیا کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر ہیں،وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق امریکا ایتھوپیا کو 4 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اس کے علاوہ تربیت، سازوسامان اورافریقا میں انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے 40 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کی امداد کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔