ملالہ کی حالت میں بتدریج بہتری، واجد شمس الحسن کو ملنے سے روک دیا گیا

نمائندہ ایکسپریس / بی بی سی / مانیٹرنگ ڈیسک  جمعرات 18 اکتوبر 2012
پولیس تفتیش میںکوئی پیشرفت ہوئی نہ مرکزی ملزمان گرفتارہوسکے،تحقیقاتی کمیٹی بھی خاموش ،خوشحال اسکول کے 2چوکیداررہا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

پولیس تفتیش میںکوئی پیشرفت ہوئی نہ مرکزی ملزمان گرفتارہوسکے،تحقیقاتی کمیٹی بھی خاموش ،خوشحال اسکول کے 2چوکیداررہا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

برمنگھم / مینگورہ: سوات میںدہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی قومی امن ایوارڈیافتہ ملالہ یوسفزئی کابرمنگھم کے کوئین الزبتھ اسپتال میںعلاج جاری ہے۔

ڈاکٹروں نے ملالہ کی صحت پر اطمینان کااظہار کیا ہے، اسپتال کے اعلامیہ کے مطابق ملالہ تیزی سے روبہ صحت ہے، دوسری رات بھی اطمینان سے گزاری اوربدھ کی صبح اس کی حالت میں بہتری محسوس کی گئی ہے،بی بی سی کے مطابق اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹرڈاکٹرڈیوروسرنے کہا ہے کہ اسپتال کے ڈاکٹر ملالہ یوسفزئی کی صدمے سے بحالی اورطاقت سے بہت متاثر ہیں، ملالہ کی حالت میں کچھ بہتری دیکھی گئی ہے لیکن صحت یابی میںابھی وقت لگے گا۔

ایک ٹی وی کے مطابق اسپتال میں ملالہ کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، واجد شمس نے تصدیق کی ہے کہ وہ ملالہ کی عیادت کیلیے اسپتال گئے تاہم انھیںملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ادھر ملالہ پر حملے کو ایک ہفتہ مکمل ہوگیاہے۔

تاہم پولیس کی تفتیش میںکوئی پیشرفت نہ ہوسکی ، انکوائری کمیٹی ابتدائی مرحلے کی پوچھ گچھ کے بعدخاموش ہوگئی ،گرفتارافرادسے کسی قسم کی معلومات حاصل نہ ہوسکیں ، مبینہ ماسٹر مائنڈ عطاء اﷲ کی تصویر بھی جاری نہ ہوسکی، اس کے خاندان کو کئی دن پہلے گرفتار کیاجاچکا ہے لیکن ابھی تک مرکزی ملزمان گرفتار نہ ہوسکے۔ حراست میں حراست میں لیے گئے خوشحال پبلک اسکول کے 2 چوکیداروں عرفان اور سجاد کو بھی تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا جبکہ وین کا ڈرائیور عثمان اور اکائونٹنٹ رحیم اللہ تاحال زیرحراست ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔