کراچی میں ایم کیوایم کے رہنما رشید گوڈیل قاتلانہ حملے میں شدید زخمی، ڈرائیورجاں بحق

ویب ڈیسک  منگل 18 اگست 2015
رشید گوڈیل پر نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی گئی ہے فوٹو: فائل

رشید گوڈیل پر نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کی گئی ہے فوٹو: فائل

 کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رشید گوڈیل کی گاڑی پر فائرنگ سے ان کا ڈرائیور جاں بحق ہوگیا جب کہ وہ خود بھی شدید زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ایس ایس پی کراچی شرقی جاوید جسکانی کے مطابق رشید گوڈیل اپنی اہلیہ کے ہمراہ بہادر آباد میں اپنے عزیزوں سے ملاقات کے بعد واپس جارہے تھے کہ موٹر سائیکلوں سوار افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور پھر شناخت کے بعد پہلے ڈرائیور کو سر پر گولی ماری جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد رشید گوڈیل کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے کہا کہ موقعے پر موجود ایک شخص کی اطلاع پر ریسکیو حکام فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور رشید گوڈیل کو نجی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

کراچی پولیس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ رشید گوڈیل اپنی اہلیہ اور ڈرائیور کے ہمراہ گھر سے روانہ ہوئے تھے کہ بہادرآباد  کی گلی نمبر 3 میں  2 موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے کی،رشید گوڈیل کی گردن میں 2 اور سینے میں 3 گولیاں لگیں، ملزمان نے واردات میں 9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا جب کہ ترجمان سندھ رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ رینجرز رشید گوڈیل پر قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتی اور ان کی صحت کے لئے دعا گو ہے۔ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے مختلف زاویوں سے تفتیش شروع کردی ہے،جلد ہی انہیں قانون کے کٹھہرے میں لایا جائے گا۔ عوام واقعے کے بارے میں کسی بھی قسم کی اطلاع رینجرز کو دیں۔

نجی اسپتال کے ترجمان کے مطابق رشید گوڈیل کو جبڑے، گردن اور سینے پر 6 گولیاں لگیں، ماہر ڈاکٹروں نے آپریشن کرکے ان کے جسم سے گولیاں نکال لی ہیں اور انہیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کردیا گیا ہے تاہم ان کی حالت انتہائی نازک ہے ۔ سینے میں لگنے والی گولی سے ان کا ایک پھیپھڑا شدید متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں مصنوعی طریقے سے سانس دیا جارہا ہے۔

اسپتال کے باہر ایم کیوایم کے رہنما حیدر عباس رضوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے امن کو نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت اور کھلی دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ رشید گوڈیل کی حالت بدستور تشویش ناک ہے اور ڈاکٹر ان کی زندگی کے حوالے سے 48 گھنٹے اہم قرار دے رہے ہیں، ماہر ڈاکٹروں پر مشتمل  ٹیم ان کا مسلسل معائنہ کررہی ہے، گردن اور جبڑے میں لگنے والی گولیاں جان لیوا حد تک نقصان دہ نہیں مگر سینے میں لگنے والی گولیوں سے ان کے پھیپھڑے شدید متاثر ہوئے ہیں، ایم کیو ایم کا ایک ایک کارکن ان کی درازی عمر کے لئے دعا گو ہیں، اس کے ساتھ ہی ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس واقعے کی جلد از جلد تفتیش کرے اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے رشید گوڈیل پردہشت گردوں کی فائرنگ اور ان کے شدید زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ رشید گوڈیل کی زندگی کے لئے دعا کریں۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ لیاقت نیشنل اسپتال گئے جہاں انہوں نے رشید گوڈیل کی طیبعت کے حوالے سے ایم کیوایم کے رہنماؤں معلومات حاصل کیں جب کہ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو ایم کیو ایم سے مذاکرات کرنے کے لیے نائن زیرو  بھیجنے کا فیصلہ مل کر کیا تاہم رشید گوڈیل پر حملہ کرکے مذاکرات کا عمل سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں امن وامان سب سے بڑا مسئلہ ہے اور حالات کی بہتری کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوتی ہے جب کہ ملک دشمنوں کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کھٹک رہا ہے اس لیے دہشت گرد کراچی کے حالات خراب کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

ایم کیو ایم کے رہنما عبدالرشید گوڈیل پر حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جو وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال اور آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کو بھیج دی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو پولیس نے حاصل کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رشید گوڈیل نے بہادرآباد میں سپراسٹور سے خریداری کی اور ان پر فائرنگ سپر اسٹور سے گھر جاتے ہوئے کی گئی جب کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے گاڑی کا شیشہ بھی کھٹکھٹایا اور  رشید گوڈیل پر 8 گولیاں فائر کی گئیں۔ دوسری جانب ابتدائی فارنزک رپورٹ بھی سامنے آگئی ہیں جس کے مطابق گولیوں کے خول کسی سابقہ واقعے سے  نہیں ملتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔