افغانستان: بم دھماکے سے بس تباہ، 19افراد ہلاک، ٹریفک حادثے میں 9شہری بھی مارے گئے

اے ایف پی / بی بی سی  ہفتہ 20 اکتوبر 2012
  صوبہ بلخ میں بس باراتیوں کو لے کر جارہی تھی کہ سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا کر تباہ ہوگئی،مرنے والوں میں بچے بھی شامل فوٹو: فائل

صوبہ بلخ میں بس باراتیوں کو لے کر جارہی تھی کہ سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا کر تباہ ہوگئی،مرنے والوں میں بچے بھی شامل فوٹو: فائل

کابل: افغانستان میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں خواتین اور بچوں سمیت19 افراد ہلاک اور16 زخمی ہو گئے۔

یہ واقعہ شمالی افغانستان میں اس وقت پیش آیا جب باراتیوں سے بھری ایک بس سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا کر تباہ ہوگئی جس میں خواتین اور بچوں سمیت انیس افراد ہلاک اورسولہ زخمی ہوگئے، بس صوبہ بلخ کے ضلع دولت آباد میں شادی میں شریک افراد کو لے کر جا رہی تھی۔ تاحال یہ واضح نہیں ہوا کہ اس بس کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا ہے یا یہ محض ایک حادثہ تھا اور نہ ہی ابھی کسی نے اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے جس میں اٹھارہ افراد ہلاک اور پندرہ زخمی ہوگئے۔

صوبے کے پولیس سربراہ شیر جان درانی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد عام شہری تھے جن میں زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔ حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ زخمیوں کا علاج کرنے والے سرجن داؤد روستائی کا کہنا ہے کہ زیادہ افراد کی حالت نازک ہے۔ صدر حامد کرزئی نے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

دوسری طرف امریکی جریدہ ’نیوز ویک‘ کے مطابق افغان عسکریت پسندوں کے پاس امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر حملے کیلیے پہلے سے زیادہ تباہ کن اور مہلک گولہ بارود موجود ہے اور حالیہ دھماکے اس کی واضح مثال ہیں۔ نیا دھماکہ خیز مواد اتنا تباہ کن اور طاقتور ہے کہ کونسل نے عام شہریوں کی ہلاکتوں سے بچنے کیلیے امریکی اور نیٹو بیس کے نواح میں 15کلومیٹر علاقے سے گھروں کو خالی کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق کابل میں فٹ بال کا فائنل دیکھنے کیلیے صوبہ جوزجان سے جانے والے تماشائیوں کی بس سامنے سے آنے والے آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس میں 6 کھلاڈیوں سمیت 9 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔