2میڈیکل کالجز کو یونیورسٹیاں بنانے کا بل التوا کا شکار

طفیل احمد  پير 22 اکتوبر 2012
کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو سابقہ سٹی کونسل کی ایک قرارداد کے ذریعے سٹی یونیورسٹی بنانے کی منظوری دی گئی تھی. فوٹو: فیس بک

کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو سابقہ سٹی کونسل کی ایک قرارداد کے ذریعے سٹی یونیورسٹی بنانے کی منظوری دی گئی تھی. فوٹو: فیس بک

کراچی: کراچی میں 2 میڈیکل کالجوںکو یونیورسٹی بنائے جانے کے بل تاحال التوا کا شکار ہیں۔

حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے دونوں میڈیکل کالجوں کو یونیورسٹی بنائے جانے کے قانونی مسودے بھی تیارکرلیے گئے ہیں لیکن بل اسمبلی میں پیش نہیں کیاجاسکا، ان مجوزہ یونیورسٹیوں میں کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کانام تبدیل کرکے سٹی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز جبکہ سندھ میڈیکل کالج کو جناح میڈیکل یونیورسٹی بنانا شامل ہیں۔

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی بنائے جانے کا آرڈیننس یکم جون کو جاری کیا گیا تھا جس کی 90 دن کی مقررہ میعاد30 اگست کو ختم ہوچکی ہے 18ویں ترمیم کے بعدآرڈیننس میں توسیع کی گنجائش نہ ہونے کی وجہ مقررہ مدت میں جناح میڈیکل یونیورسٹی کا بل اسمبلی میں پیش نہیں کیا جاسکا جبکہ امسال جناح یونیورسٹی نے پہلے سیشن میں داخلوں کا آغاز بھی کردیاہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 30 اگست کے بعدجناح میڈیکل یونیورسٹی کی قانونی حیثیت بھی ختم ہوگئی ہے لیکن گورنر ہاؤس کے ذمے داران کے مطابق جب بھی اسمبلی اجلاس ہوگا جناح میڈیکل یونیورسٹی کا بل اسمبلی اجلاس میں منظوری کیلیے پیش کردیا جائیگا۔

کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو سابقہ سٹی کونسل کی ایک قرارداد کے ذریعے سٹی یونیورسٹی بنانے کی منظوری دی گئی تھی اور گورنر ہائوس میں کے ایم ڈی سی کو یونیورسٹی بنانے سے متعلق اجلاس منعقد ہواتھا، تاہم دونوں میڈیکل کالجوں کو یونیورسٹی بنائے جانے سے متعلق قانونی مسودہ اسمبلی اجلاس میں پیش نہیںکیاجاسکا، ذرائع کے مطابق منگل کوکراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے چوتھے کانووکیشن میںگورنرسندھ کالج کو سٹی یونیورسٹی کا درجہ دیے جانے سے متعلق اعلان کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔