بلدیہ عظمیٰ نے صدر میں ٹریفک مینجمنٹ پلان ترتیب دیدیا

سید اشرف علی  پير 22 اکتوبر 2012
گاڑیوںکی نقل وحرکت کم رکھتے ہوئے پیدل چلنے والوںکی حوصلہ افزائی کی جائیگی فوٹو: ایکسپریس

گاڑیوںکی نقل وحرکت کم رکھتے ہوئے پیدل چلنے والوںکی حوصلہ افزائی کی جائیگی فوٹو: ایکسپریس

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی نے صدر میں ٹریفک مینجمنٹ پلان ترتیب دیدیا ہے۔

جس کے تحت شہرکے سب سے بڑے کاروباری مرکز کو دنیا کے دیگر بین الاقوامی شہروں کے کمرشل سینٹرز کی طرح ٹریفک اژدہام وتجاوزات سے پاک اور پیڈسٹرین مال میں تبدیل کیا جائیگا، صوبائی حکومت ، کنٹونمنٹ بورڈ ، رینجرز و پولیس کے تعاون سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائیگا جبکہ صدر کی اہم شاہرائوں پر نو پارکنگ کی پابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کیا جائیگا تاکہ صدر میں داخل ہونے والی گاڑیاں وموٹرسائیکلیں لائنز ایریا پارکنگ پلازہ اور مستقبل میں تعمیر ہونے والے شہاب الدین مارکیٹ پارکنگ پلازہ میں کھڑی کی جائیں۔

صدر میں داخلے کے لیے شٹل بس سروس شروع کی جائیگی اور پبلک ٹرانسپورٹ کے روٹس میں تبدیلی لاکر متبادل راستے فراہم کیے جائیں گے تاکہ صدر میں ٹریفک کے اژدہام سے نجات ملے اور آلودگی میں کمی واقع ہو،ذرائع کے مطابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی محمد حسین سید کی ہدایت پر محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن نے صدر جو شہر کا اہم ترین سینٹرل بزنس یونٹ(سی بی یو) ہے کو انٹرنیشنل کمرشل سینٹرزکے مما ثل بنانے کیلیے پیڈسٹرین مال بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جس میں گاڑیوں و موٹرسائیکلوں کی نقل وحرکت کم سے کم رکھتے ہوئے پیدل چلنے والوںکی حوصلہ افزائی کی جائے گی،نمائندہ ایکسپریس کے سروے کے مطابق اس وقت صدر ایریا گندگی وتجاوزات کی آماج گاہ بنا ہوا ہے،کراچی پولیس ، ٹریفک پولیس اور سیاسی جماعتوں کی سرپرستی میں پورے صدر میں تجاوزات کی بھرمار ہے،صدرکی اہم شاہراہوں پر کارواش کرنے والوں اور دیگر عناصر نے غیرقانونی طریقے سے پارکنگ سائٹس بنا رکھی ہیں، شہریوں سے زبردستی پارکنگ فیس وصول کی جاتی ہے اور عدم ادائیگی کی صورت میں ان کی گاڑیوںکو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔

علاوہ ازیں غیرقانونی پارکنگ سائٹس کی وجہ سے لائنز ایریا پارکنگ پلازہ منصوبہ اپنی افادیت کھوچکا ہے،50کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی 9منزلہ عمارت میں یومیہ صرف 30سے 40 گاڑیاں کھڑی ہورہی ہیں جبکہ موجودہ صورتحال اگر برقرار رہی تو مستقبل میں تعمیر ہونے والا شہاب الدین مارکیٹ پارکنگ پلازہ بھی ناکام ہوجائے گا،ذرائع نے بتایا کہ صدر ٹریفک منیجمنٹ پلان پر عملدرآمد ناگزیر ہوگیا ہے بصورت دیگر خطیرلاگت سے تعمیر ہونے والے پارکنگ پلازہ ناکام ہوجائیں گے، متعلقہ افسران نے بتایا کہ صدر میں ٹریفک کی بہتری کیلیے منصوبہ بندی پر اگلے ماہ سے عملدرآمد شروع ہوجائیگا اور مرحلہ وار جاری رہے گا۔

زیر تعمیر شہاب الدین مارکیٹ پارکنگ پلازہ ایک سال میں مکمل کرلیا جائیگا ، اس کے بعد صدر کی اہم شاہرائوں پر نوپارکنگ کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کیا جائیگا، راجہ غضفنر علی روڈ کووہیکل فری قرار دیا جائیگا، چند سڑکیں ہاکرزون کیلیے مخصوص کردی جائیں گی،صرف چار تا پانچ سڑکوں پر پارکنگ کی اجازت ہوگی تاہم پارکنگ فیس زیادہ رکھی جائیگی، مجموعی طور پر صدر میں پیدل چلنے والوںکی زیادہ سے زیادہ حوصلہ افزائی کی جائیگی، ذرائع نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیکر اس منصوبے پر عملدرآمد کریگی تاہم اگر سیاسی مداخلت کی گئی تو یہ منصوبہ بھی سرخ فیتے کا شکار ہوجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔