نصرت فتح علی کب نیا کر دیں کوئی نہیں جانتا تھا،پیٹرگیبریل

شوبز ڈیسک  جمعرات 15 اکتوبر 2015
البم ’’سنگم‘‘ پر کام کے دوران نصرت فتح علی کی توجہ صرف کام پر رہی،جاوید اختر ۔  فوٹو : فائل

البم ’’سنگم‘‘ پر کام کے دوران نصرت فتح علی کی توجہ صرف کام پر رہی،جاوید اختر ۔ فوٹو : فائل

لاہور:  پاکستان کے معروف گلوکار نصرت فتح علی خان کی آواز آج بھی کانوں میں پڑتی ہیں تو لوگ ان کی گائیکی میں کھو جاتے ہیں۔ان کی آواز،انداز، ان کا ہاتھوں کو ہلانا، چہرے پر سنجیدگی کے تاثرات، موسیقی کا عمدہ استعمال، الفاظ کی شاندار روانگی یہ سب کچھ ہمیں کسی دوسری دنیا میں لے جانے پر مجبور کرتا ہے۔

1985 میں لندن میں ورلڈ آف میوزیک آرٹ اور رقص فیسٹول میں نصرت فتح علی نے پیٹرگیبریل کے ساتھ اپنا میوزیک دنیا کے سامنے رکھا، اس کے بعد جس نے بھی انھیں سنا وہ ان کا دیوانہ بن گیا۔دنیا بھر میں جو لوگ پنجابی اردو اور قوالی بھی نہیں سمجھ پاتے تھے، وہ بھی ان کی آواز اور انداز کے دیوانے ہو گئے۔ پیٹر گیبریل کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ کام کرنا شاندار رہا، وہ ہمیشہ سے ہی انتہائی تخلیقی ہیں، وہ کب کیا کچھ نیا کر دیں گے کوئی نہیں جانتا، ان کے پاس ٹائمنگ ہے۔

احساس ہے اور میوزیک کی بہترین تفہیم ہے۔قوال ابو محمد قوال کہتے ہیں کہ قوالی میں نصرت فتح علی خان کا کوئی ثانی نہیں ہے لیکن دنیا بھر میں ان کی شناخت اور ان کی مقبولیت کی وجہ مغربی موسیقی کے ساتھ ان کا میل ملاپ رہا۔بھارتی شاعر جاوید اختر کا کہن اہے کہ ’’سنگم‘‘ البم پر کام کے دوران تین چار دن نصرت کے ساتھ گزارے لیکن ان کی توجہ صرف کام پر رہی۔ وہ یا تو میرے شعر سنتے تھے یا پھر اپنی موسیقی میں ہی گم رہتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔