- جامعہ کراچی کے اساتذہ و ملازمین کیلئے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی فیسیں معاف
- مریضوں کی بینائی جانے کا معاملہ، پنجاب حکومت نے اویسٹن انجکشن پر پابندی لگادی
- اٹک جیل انتظامیہ نے عمران خان کو عدالت پیش کرنے سے معذوری ظاہر کردی
- عمرعطا بندیال کے فون پر جسٹس طارق مسعود ناراض ہوگئے تھے، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
- این ای ڈی انٹری ٹیسٹ کے نتائج نے سندھ میں معیارتعلیم کی قلعی کھول دی
- کراچی میں چپ تعزیہ جلوسوں کے موقع پر متبادل روٹس کا اعلان
- اسرائیل سے تعلقات؛ قوم اور فلسطین کے مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا، وزیرخارجہ
- بھارت نے آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریز جیت لی
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
یاسر شاہ نے صرف 11 ٹیسٹ میچز میں ہی اپنا لوہا منوا لیا

یاسر شاہ 11 ٹیسٹ میچز میں 22.55 کی اوسط سے 69 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس
’وہ آئے اور چھا گئے‘ یہ محاورہ یاسر شاہ پر پورا اترتا ہے، قومی ٹیم کے لیگ اسپنر نے صرف چند ہی ٹیسٹ میچز میں نہ صرف مخالفین پر اپنی دھاک بٹھا دی ہے بلکہ کرکٹ کی تاریخ کے عظیم لیگ اسپنرز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ برس اکتوبر میں ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے یاسر شاہ اب تک 11 ٹیسٹ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں اور اب تک 24.55 کی اوسط سے 69 وکٹیں لے چکے ہیں اور ان کا وکٹ لینے کا ریٹ 48.7 ہے۔ یاسر شاہ اپنے ٹیسٹ کیرئیر میں 4 مرتبہ پانچ یا زائد وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔
آسٹریلیا کے عظیم بالر شین وارن اتنے ہی ٹیسٹ میچز میں 30.81 کی اوسط سے صرف 31 وکٹیں حاصل کر پائے تھے اور ان کا وکٹ لینے کا اسٹرائک ریٹ 72.2 ہے، اس وقفے کے دوران شین وارن صرف ایک بار 5 وکٹیں حاصل کر سکے تھے۔
بھارت کے لیگ اسپنر انیل کمبلے نے11 ٹیسٹ میچز کے دوران 24.66 کی اوسط سے 53 وکٹیں حاصل کی تھیں اور ان کا وکٹ حاصل کرنے اسٹرائیک ریٹ 70.3 تھا جب کہ انیل کمبلے 3 مرتبہ 5 یا زائد وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
پاکستان کی جانب سے سب سے زیادو وکٹیں حاصل کرنے والے اسپنر دانش کنیریا نے 11 ٹیسٹ میچز میں 25 کی اوسط سے 40 شکار کئے تھے اور ان کا وکٹ حاصل کرنے کا اسٹرائیک ریٹ 51.7 گیندیں تھا۔ اس دوران دانش کنیریا 4 مرتبہ 5 وکٹیں اور ایک مرتبہ میچ میں 10 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
کرکٹ کی آواز کہلانے والے عظیم آسٹریلوی لیگ اسپنر رچی بینورڈ 11 ٹیسٹ میچز میں صرف 18 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھا پائے تھے۔ دائیں ہاتھ سے گیند کرنے والے بینورڈ نے یہ وکٹیں 36.77 کی اوسط سے حاصل کیں جب کہ ان کا وکٹ لینے کا اسٹرائیک ریٹ 95.6 گیندیں تھا۔ اس پورے وقفے کے دوران وہ ایک مرتبہ بھی 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ نہیں کر پائے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔