صدر اور وزیراعظم سمیت تمام حکام اندرون و بیرون ملک اردو میں تقاریر کریں گے، حکومتی فیصلہ

ذوالفقار بیگ  منگل 3 نومبر 2015
آئین کے آرٹیكل 251 كے تحت اردوزبان  كو سركاری اوردیگر مقاصد كے لیے استعمال كیاجائے گا۔

آئین کے آرٹیكل 251 كے تحت اردوزبان كو سركاری اوردیگر مقاصد كے لیے استعمال كیاجائے گا۔

 اسلام آباد: حكومت نے فیصلہ كیا ہے كہ صدر مملكت اور وزیر اعظم سمیت تمام سركاری نمائندگان اورافسران اندرون و بیرون ملك میں قومی زبان میں تقاریر كریں گے جب کہ اس كام كا مرحلہ وار آغاز 3 ماہ میں كردیا جائے گا۔

سینیٹ كے اجلاس میں حكومت كی جانب سے پیش كی جانے والی دستاویزات كے مطابق آئین کے آرٹیكل 251 كے تحت اردوزبان  كو سركاری اوردیگر مقاصد كے لیے استعمال كیاجائے گا، تمام وزراتوں اورڈویژن كے وفاقی سیكرٹری برائے اطلاعات ونشریات وقومی ورثہ، وفاق كے زیرانتظام كام كرنے والے سركاری و نیم سركاری ادارے اپنی پالیسیوں كا 3 ماہ  كے اندر اردو ترجمہ جب کہ وفاق كے زیرانتظام كام كرنے والے سركاری و نیم سركاری ادارے ہرطرح کے قوانین اور ہرطرح كے فارم انگریزی سے اردو میں ترجمہ کریں گے۔

تمام عوامی اہمیت كے مقامات عدالتوں، تھانوں، اسپتالوں، پاركوں، تعلیمی اداروں، بینكوں کے انگریزی كے ساتھ ساتھ اردو میں بورڈ نصب کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ پاسپورٹ آفس، محكمہ انكم ٹیكس، اے جی پی آر، آڈیٹرجنرل آف پاكستان، واپڈا، سوئی گیس، الیكشن كمیشن آف پاكستان، ڈرائیونگ لائسنس، یوٹیلیٹی بلوں اورتمام سركاری دستاویزات  كا اردو میں ترجمہ كیا جائے گا۔

دستاویزات کے مطابق پاسپورٹ كے تمام مندرجات كو انگریزی  سے اردو میں منتقل کیا جائے گا، حكومتی ویب سائٹس كو 3 ماہ كے اندراردو میں  منتقل كیا جائے گا جب کہ ملك بھر میں چھوٹی بڑی شاہراؤں كے كناروں پررہنمائی  كی غرض سے نصب سائن بورڈز انگریزی اور اردو كے ساتھ نصب كیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔