پاکستان کے شہروں میں 39 فیصد لوگ کرایے کے مکانات میں رہتے ہیں

ایکسپریس ڈیسک  جمعرات 12 نومبر 2015
کرایہ داروں اور مالک مکان کے جھگڑے معمول بن چکے، آفتاب اقبال ، پروگرام ’خبردار‘ میں اظہار خیال
 فوٹو فائل

کرایہ داروں اور مالک مکان کے جھگڑے معمول بن چکے، آفتاب اقبال ، پروگرام ’خبردار‘ میں اظہار خیال فوٹو فائل

لاہور:  پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرایہ داری کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، پاکستان کے شہروں میں 39 فیصد لوگ کرائے کے مکانات میں رہتے ہیں جب کہ اسپین میں یہ شرح 71 فیصد اور سوئٹزرلینڈ میں 19 فیصد ہے۔

ان حقائق سے پردہ آفتاب اقبال نے اپنے پروگرام ’خبردار‘ میں اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس رجحان کے بڑھنے کی بڑی وجہ دیہات سے لوگوں کا شہروں میں آنا اور شہروں میں زمین کی قیمتوں میں بے دریغ اضافہ ہے۔ مکان مالک اور کرایہ داروں کے لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں۔ مالک مکان منہ مانگے کرائے کے ساتھ ساتھ بھاری ایڈوانس بھی وصول کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایڈوانس کی رقم مقرر کرے۔ اس کے علاوہ کرائے دار شاکی رہتے ہیں کہ مالک مکان مناسب وقت پر مرمت بھی نہیں کرواتے۔ مالکان کا گلہ ہے کہ کرایہ دار وقت پرکرایہ نہیں دیتے۔

پروگرام میں مزید بات کرتے ہوئے پراپرٹی ڈیلرز کے رول پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ پراپرٹی ڈیلرز کی اکثریت صرف کمیشن لینے تک ساتھ ہوتی ہے، کسی تنازع کی صورت میں مالک مکان کی سائیڈ لی جاتی ہے کیونکہ ان کے مکان کو دوبارہ کرائے پر چڑھا کر کمیشن کھانا ہوتا ہے۔ پروگرام میں اس اہم بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ مالکان کی بڑی تعداد کرائے داروں کو اپنا رشتے دار بتا کر پراپرٹی ٹیکس بچاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔