پروازوں سے قبل اچانک 14 پائلٹس کے خون کے ٹیسٹ

طفیل احمد  پير 16 نومبر 2015
لاہورمیں ہونے والے حادثے کے بعد سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈنے اچانک تحقیقات شروع کر دی۔ فوٹو: فائل

لاہورمیں ہونے والے حادثے کے بعد سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈنے اچانک تحقیقات شروع کر دی۔ فوٹو: فائل

کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی سمیت دیگر ایئر پورٹس پر پرواز پر جانے سے قبل پائلٹس اورکیبن کرویوکے اچانک خون کے نمونے حاصل کرناشروع کر دیئے۔

اتوار کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈاکٹروں نے پائلٹس سمیت 14 کیبن کریوکے خون کے نمونے حاصل کرکے لیبارٹری بھیج دیے جن کی رپورٹ آئندہ 36گھنٹے میں جاری کردی جائے گی۔ اتوار کو سول ایوی ایشن کے ڈاکٹروں نے پی آئی اے اورشاہین ایئر لائن کی پروازوں کو لے جانے والے 14 پائلٹوں اورکیبن کرویو کے اچانک خون کے نمونے حاصل کیے جنھیں سیل کرکے سول ایوی ایشن کے لیبارٹری بھیج دیاگیا۔ شاہین ایئرلائن کے پائلٹ عصمت کی لیب رپورٹ میں خون میں 83 فیصد الکوحل کی تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد قانونی کارروائی شروع کردی گئی جب کہ سول ایوی ایشن کی جانب سے تشکیل دیئے جانے والے سیفٹی انوسٹی گیشن بورڈ کے حکام نے بھی شاہین ایئرلائن کے کپتان کے خلاف تحقیقات شروع کردی۔

ترجمان سول ایوی ایشن پرویزجارچ کے مطابق طیارے کی کاک پٹ گفتگوکوڈی کوڈکرنے کیلیے شاہین ایئرلائن نے طیارے میں ہونے والی بات چیت کا ریکارڈ طیارہ بنانے والی کمپنی کو بھیج دیاہے جس کے بعد مذکورہ پائلٹ کے خلاف حتمی چارچ شیٹ تیارکی جائے گی۔ ترجمان سول ایوی ایشن کے مطابق پروازپرجانے سے قبل پائلٹ سمیت کوئی عملہ شراب نوشی نہیں کرسکتا۔

سول ایوی ایشن کے قواعدکے مطابق شراب پی کرطیارے کی اڑان بھرنا قانوناً جرم ہے، مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کی ہدایت پر گزشتہ روز سے ملک کے تمام ایئرپورٹس پر پرواز سے لے جانے سے قبل پائلٹ اور دیگر عملے کے خون کے نمونے کی تصدیق کا عمل شروع کردیا گیا ہے جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف سول ایوی ایشن کے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ماہرین طب کاکہناہے کہ نارمل شراب نوشی کرنے سے خون میں الکوحل کی مقدار60 سے70 فیصد ہو جاتی ہے جبکہ نارمل سے زیادہ شراب نوشی کرنے پریہ شرح 80 فیصد سے زائد ہوجاتی ہے، خون میں الکوحل کی 150 فیصد سے زائد مقدارخطرناک حد ہوتی ہے، مقدار 200 فیصد تک پہنچنے پر متاثرہ افراد کومے میں چلے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔