فیفا کو سدھارنے کے لیے اہم عہدوں پرخواتین کولگانے کی تجویز

خصوصی رپورٹ  ہفتہ 21 نومبر 2015
خاتون فٹ بالر ایک تخمینے کے مطابق صرف 10 فیصد جب کہ خاتون فٹ بال کوچ صرف 7  فیصد ہیں۔ فوٹو: فائل

خاتون فٹ بالر ایک تخمینے کے مطابق صرف 10 فیصد جب کہ خاتون فٹ بال کوچ صرف 7 فیصد ہیں۔ فوٹو: فائل

سڈنی: فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا پر جو پچھلے کئی سال سے کرپشن سکینڈل سے دوچار ہے کو اصلاح کے لیے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں سب سے مقبول اور کارگر نسخہ یہ تجویز کیا جا رہا ہے کہ فیفا میں زیادہ سے زیادہ اہم عہدوں پر خواتین کو فائز کیا جائے۔

فیفا کے اہم عہدوں پر خواتین کو فائز کرنے کے لئے حالات سازگار نہیں ہیں کیونکہ جب فروری میں فیفا کی کانگریس میٹنگ ہوگی تو اس میں ایک فیصد سے بھی کم ووٹرز خواتین ہونگی۔ نیشل سوکر بورڈز میں مشکل سے 8 فیصد خواتین ہیں۔ خاتون فٹ بالر ایک تخمینے کے مطابق صرف 10 فیصد جب کہ خاتون فٹ بال کوچ صرف 7  فیصد ہیں۔

حتی کہ فیفا کی 13 رکنی ریفارم کمیٹی جو اصلاحات تیار کرنے جا رہی ہے اس میں بھی صرف ایک خاتون شامل ہیں جب کہ کارپوریٹ اسپانسرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی متفقہ رائے ہے کہ فیفا اور اس کے ذریعے فٹ بال کی دنیا کو تب ہی سدھارا جا سکتا ہے جب دنیا کی آدھی آبادی کو جو خواتین پر مشتمل ہے صحیح نمائندگی دی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔