اصغرخان کیس،ن لیگ کانظرثانی اپیل دائرکرنے کافیصلہ

ایف آئی اے کی انکوائری منظورنہیں،عدالت سے رجوع کرینگے،مشاہد اللہ خان۔ فوٹو: فائل

ایف آئی اے کی انکوائری منظورنہیں،عدالت سے رجوع کرینگے،مشاہد اللہ خان۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد / اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی قیادت نے اصغرخان کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد ایف آئی اے کی تحقیقات رکوانے کے لیے عدالت عظمیٰ میں نظرثانی درخواست دائرکرنے کا فیصلہ کیا ہے اوراس سلسلے میں آئینی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکریٹری جنرل ظفراقبال جھگڑا نے ’’ایکسپریس‘‘ کوبتایاکہ ہم عدالتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں لیکن حکومت مخالفین کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کے لیے ایف آئی اے کو استعمال کرنا چاہتی ہے، موجودہ دور حکومت میں تحقیقاتی ادارے کے 7سے 8 سربراہان عدالت عظمیٰ کے ساتھ تعاون نہ کرنے اوراحکامات پرعملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے ہٹائے گئے ہیں،وزیرداخلہ رحمن ملک کے ماتحت اس ادارے کا کردار اور کارکردگی پوری قوم کے سامنے ہے،انھوںنے کہاکہ اصغرخان کیس کی آڑمیں (ن) لیگ کے قائدین پرالزامات بے بنیادہیں، شفاف تحقیقات کے لیے آزادکمیشن بنایا جائے۔

اگرکسی کے پاس کوئی ثبوت ہیں توسامنے لائے۔ن لیگ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سینیٹرمشاہداللہ خان نے بتایا کہ عدالت نے حکم دیا ہے کہ ایوان صدراسلام آباد میں قائم سیاسی سیل ختم کیاجائے،حکومت وہ سیل ختم کرنیکے بجائے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے،ہم نے ہمیشہ ایجنسیوں کے سیاسی کردارکی ڈٹ کر مخالفت کی ہے، ہمیں ایف آئی اے کی تحقیقات کسی قیمت پرمنظورنہیں، مسلم لیگ (ن) عدالت سے ضروررجوع کرے گی،موجودہ حکومت کی تاریخ ہے کہ آج تک کسی عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد نہیںکیاگیا بلکہ عدلیہ اور ججز کی تضحیک کرنے کے لیے ریاستی وسائل استعمال کیے گئے، مسلم لیگ (ن)اقتدار میں آکر تمام عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کرائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔