ای پی آئی پروگرام ؛ بچوں کو5 بیماریوں سے بچانے والی ویکسین کا اسٹاک ختم ہوگیا

طفیل احمد  جمعـء 18 دسمبر 2015
سرنج دستیاب نہ ہونے کے باعث 3ماہ سے بچوں کوٹی بی سے بچاؤکی ویکسین بھی نہیں لگائی جاسکی  فوٹو: فائل

سرنج دستیاب نہ ہونے کے باعث 3ماہ سے بچوں کوٹی بی سے بچاؤکی ویکسین بھی نہیں لگائی جاسکی فوٹو: فائل

 کراچی:  بچوں کے صوبائی حفاظی ٹیکوں کے پروگرام (ای پی آئی) میں بچوں کو 5 مختلف بیماریوں سے بچانے والی پینٹاویلینٹ ویکسین کااسٹاک ختم ہوگیا،پینٹا ویلینٹ ویکسین ہیپاٹائٹس بی، انفلوئینزا، تشنج،خناق اورکالی کھانسی سے بچاؤکے لیے لگائی جاتی ہے۔

ای پی آئی اے کے ذرائع نے بتایاکہ بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے صوبائی دفترمیں پینٹاویلینٹ ویکسین اور پولیوانجکشن ویکسین کی بھی قلت ہوگئی جبکہ چھوٹے بچوں کوٹی بی سے بچاؤمیں لگائی جانے والی ویکسین کی سرنج3ماہ سے پروگرام میں دستیاب نہیں جس کے باعث چھوٹے بچوں کو ٹی بی سے بچاؤکی حفاظتی ویکسین بھی نہیں لگائی جارہی،صوبائی پروگرام آف ایمونائزیشن میں ویکسین کی افادیت کو برقرار رکھنے والے مخصوص فریج بھی خراب پڑے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ای پی آئی پروگرام میں فریج خراب ہونے سے ویکسین کی افادیت کونقصان پہنچے کے خطرات لاحق ہوگئے ہیں،ای پی آئی اے کے ذمے دار افسر نے بتایاکہ ای پی آئی میں پینٹاویلینٹ ویکسین صوبائی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں ختم ہوچکی ہے جبکہ پولیوانجکشن ویکسین کے ساتھ ساتھ بچوں کوانجکشن کے ذریعے لگائی جانے والی سرنجیں بھی ختم ہوچکی ہیں، یہ ویکسین قومی پروگرام اسلام آباد سے منگوائی جاتی ہیں۔

تاہم ای پی آئی کے حکام کاکہنا ہے کہ صوبائی پروگرام منیجر ڈاکٹر آغااشفاق کی عدم دلچسپی کی وجہ سے صوبائی پروگرام میں بچوں کومختلف امراض سے محفوظ رکھنے والی ویکسین دستیاب نہیں جبکہ سرنجیں اورپولیوانجکشن کا بھی اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔

ادھر ماہرین اطفال کاکہنا ہے کہ صوبائی حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں بچوں کوبنیادی امراض سے محفوظ رکھنے کے لیے حکومت کوہنگامی بنیادوں پر ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانا چاہیے کیونکہ ایک پینٹاویلینٹ ویکسین میں5 امراض کی حفاظتی ویکسین شامل ہوتی ہیں، بچوں  کو مقررہ وقت پر نہ لگنے سے بچوں میں مختلف امراض کے جنم لینے کااحتمال ہوجاتا ہے،اس حوالے سے صوبائی پروگرام منیجر ڈاکٹر آغا اشفاق سے رابطہ کی کوشش کی لیکن ان کا موبائل فون بند تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔