- فیفا ورلڈکپ جیتنے کے بعد سب کچھ بدل گیا، میسی
- موٹروے اسکینڈل؛ سابق وزیر کے پرسنل اسسٹنٹ سے 44 کروڑ کی ریکوری
- تاندہ ڈیم میں کشتی ڈوبنے کا واقعہ، جاں بحق طلباء کی تعداد 40 ہوگئی
- نشے میں دھت خاتون کی طیارے میں ہنگامہ آرائی، فضائی میزبان کو مکا مار دیا
- پشاور پولیس لائن دھماکا، ایک المیہ
- چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا
- کراچی کے صارفین کیلیے بجلی 10روپے 80پیسے فی یونٹ سستی
- ہائی کورٹ ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ
- الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج؛عمران خان کی حاضری استثنا کی درخواست منظور
- ’’آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں‘‘، عاقب جاوید
- کراچی میں جمعرات کو سمندری ہوائیں فعال ہونے کا امکان
- فواد چوہدری کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلات لاہور ہائیکورٹ میں جمع
- ممکن ہے حملہ آور سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر آیا ہو، سی سی پی او پشاور
- پولیس لائنز خودکش دھماکا اور کوہاٹ واقعے پر خیبر پختونخوا میں ایک روزہ سوگ
- اگلے بجٹ کیلیے ایف پی سی سی آئی، چیمبرز، تاجر تنظیموں سے تجاویز طلب
- سی پیک دوسرا مرحلہ، وسیع تر اثرات مرتب ہونگے، پلاننگ کمیشن
- کے الیکٹرک تاجروں کے مسائل ترجیحاً حل کرے، چیئرمین نیپرا
- بجلی کی قیمت میں 2.31 روپے فی یونٹ کمی کی منظوری
- پشاور خودکش دھماکا؛ آئی جی خیبر پختونخوا کا جلد از جلد تحقیقات کا حکم
- درہ خنجراب پاک چین خصوصی تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا
رشی کپور نے بھارتی سنسر بورڈ کا سربراہ بننے سے انکارکردیا

میں تحمل مزاج انسان نہیں ہوں جو سارا وقت آرام سے بیٹھ کر غور سے فلمیں دیکھے، رشی کپور۔ فوٹو: فائل
نئی دہلی: بالی ووڈ کے سینئر اداکار رشی کپور کا کہنا ہے کہ انھیں بھارتی سرکار کی جانب سے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کے چیئرمین کے عہدے کی پیشکش کی گئی تھی جو انھوں نے مسترد کر دی ہے۔
یہ بات انھوں نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو ایک انٹرویو کے دوران کہی رشی کپور کا کہنا تھا کہ سنسر بورڈ کے چیف کی ذمے داریاں بے حد صبر آزما ہیں اور وہ خود کو انھیں نبھانے کا اہل نہیں سمجھتے۔ان کا کہنا تھا کہ میں تحمل مزاج انسان نہیں ہوں جو سارا وقت آرام سے بیٹھ کر غور سے فلمیں دیکھے۔علاوہ ازیں جب ان سے سنسر بورڈ کے حالیہ رائج قوانین پر اظہار خیال کے لیے کہا گیا تو انھوں نے کسی قسم کے تبصرے سے صاف انکا ر کر دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔