بینظیر قتل کیس میں پرویز مشرف کا مارک سیگل کا بیان چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ

قیصر شیرازی  منگل 22 دسمبر 2015
سابق صدرکے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اس فیصلے کوہائی کورٹ چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا  فوٹو: فائل

سابق صدرکے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اس فیصلے کوہائی کورٹ چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا فوٹو: فائل

راولپنڈی: سابق وزیر اعظم بے نظیربھٹو قتل کیس میں نامزد ملزم سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے خلاف اہم گواہ معروف امریکی صحافی مارک سیگل کے وڈیو لنک بیان اور آئندہ ماہ جرح کے اقدام کو ہائیکورٹ میں چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ ہے، اس بارے میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبرایک نے ملزم پرویز مشرف کی درخواست خارج کرتے ہوئے مارک سیگل کے وڈیو لنک کے بیان کی قانونی حیثیت کو درست قرار دے دیا تھا۔

سابق صدرکے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اس فیصلے کوہائی کورٹ چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا مگر اب سابق صدر نے اس عدالتی فیصلے کو چیلنج نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے مارک سیگل کے بیان پر جرح کیلیے20 جنوری کی تاریخ مقررکردی ہے ،علاوہ ازیں مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق غداری کیس میں ایف آئی اے کی ٹیم نے پرویز مشرف کے بیان کیلیے سوالنامہ تیار کر لیا، تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیا اور مقصود الحسن سابق صدر کابیان ریکارڈ کرنے کیلیے آج کراچی جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔