- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
کائنات میں کہکشاں سے دگنا بڑا گیسوں کا مجموعہ دریافت
واشنگٹن: ماہرینِ فلکیات نے کائنات کے دور دراز مقام پر ایک دم نما ساخت دریافت کی ہے جو کائنات میں اب تک دریافت ہونے والی سب سے بڑی چیز ہے اور اسے گیسوں کا مجموعہ قرار دیا جارہا ہے۔
ناسا کی چندرا ایکس رے دوربین نے کہکشانی جھرمٹ زوکی 8338 میں ایک روشن دم نما ساخت دیکھی ہے جسے روشن گیسوں سے بنی ایک ربن بھی کہا جاسکتا ہے۔ کسی دم دار ستارے کی طرح یہ طویل روشن دم کم ازکم ڈھائی لاکھ نوری سال لمبی ہے جس کی لمبائی ہماری اپنی ملکی وے کہکشاں سے بھی دُگنی ہے جب کہ ہماری کہکشاں اتنی بڑی ہے کہ اس میں 100 ارب ستارے ہیں جو سورج سے بھی کئی گنا بڑے ہیں۔
تصویر دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ یہ گیسی دم کہکشاں سے کسی مقام پر الگ ہوئی ہے اور اس کا ٹھنڈا حصہ کائنات میں دریافت ہونے والی سب سے بڑی شے ہے جو ہماری زمین سے 70 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس دم میں دہکتی ہوئی گیس کا درجہ حرارت ایک کروڑ درجے سینٹی گریڈ ہے۔ اس دریافت سے ماہرین کہکشاؤں کی پیدائش اور ان کے ارتقا کو بھی سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔